Page Nav

HIDE

Pages

Grid

GRID_STYLE
TRUE
RTL

Classic Header

{fbt_classic_header}

ASWJ - Ahle Sunnat Wal Jamaat Balochistan (Known as SSP / Sipah e Sahaba (RA) Pakistan) Official Website

Breaking News

latest

الیکشن دور چلے گئے || تحریر - محمد سکندر شاہ - ٹنڈوالہیار

!!الیکشن دور چلے گئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تحریر ۔ محمد سکندر شاہ ،، ٹنڈوالہیار ن لیگ کے میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف دکھنے میں بھولے سے لگتے...

Related Post


!!الیکشن دور چلے گئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تحریر ۔ محمد سکندر شاہ ،، ٹنڈوالہیار

ن لیگ کے میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف دکھنے میں بھولے سے لگتے ہیں لیکن یہ بھولے ہیں نہیں ، بظاہر یوں لگ رہا تھا کہ انہوں نے اپنا بہت سیاسی نقصان کیا ہے ، یہ باتیں بھی عام تھیں کہ آصف زرداری سب سے زیادہ فائدے سمیٹنے میں کامیاب رہے ہیں ، بلاول بھٹو نئے وزیراعظم ہوں گے ، لیکن جوں جوں گیم اینڈ کی طرف جارہا ہے ، ظاہر یہ ہو رہا ہے کہ ن لیگ نے سب سے زیادہ فائدے سمیٹے ہیں ، خان صاحب کی حکومت میں سب سے زیادہ ن لیگ پھنسی تھی ، ساری ن لیگی قیادت جیلوں میں تھی ، سب پر بھاری بھاری کیسز تھے ، ن لیگ نے خان صاحب کو اقتدار سے نکال کر اپنے تمام کیسز معاف کروائے ، چوتھی بار میاں نواز شریف کو وزیراعظم بنانے کے لئے ہر رکاوٹ کو دور کروایا اور آرمی چیف سے لے کر نگراں سیٹ اپ تک سب جگہ اپنی ترجیحات کو ہی اولیت دی ، پنجاب کے 5 ڈویژن لاھور ، راولپنڈی ، فیصل آباد ، سرگودھا اور گوجرانوالہ ، صرف ان 5 ڈویژن میں قومی اسمبلی کی 100 نشستوں کے حلقے ہیں ، ن لیگ کی ساری توجہ ان 100 حلقوں پر ہے ، دوسری طرف ن لیگ نے جنوبی پنجاب میں جہانگیر ترین پر ہاتھ رکھ دیا اور خیبرپختونخوا میں مولانا فضل الرحمان صاحب و پرویز خٹک پر ، بلوچستان میں باپ پارٹی اور سندھ میں mqm کو بھی اپنے قریب کر لیا ، ابھی GDA اور دیگر جماعتوں سے بھی اندرون خانہ ملاقاتیں جاری ہیں ، آخری وقت میں کوئی غلطی نہ ہو جائے ، مریم نواز کو بھی خاموش کر دیا ، شہباز شریف سوچ کر بولتے ہیں سو آج کل صرف وہی بول رہے ہیں ، اس حکمت عملی کو دیکھ کر سب کو یقین ہو گیا ہے کہ اگلے وزیر اعظم میاں نواز شریف ہی ہوں گے ، جب یہ یقین ہو جائے تو لوگ آنے والی حکمران پارٹی کی طرف لپکتے ہیں ، اس وقت یہی صورتحال ہے ، ن لیگ کا بھاؤ بڑھ رہا ہے ، بیشک مہنگائی بڑھ رہی ہے ، لیکن پاکستان کی سیاست میں نظریہ اور ایشوز اتنی اہمیت نہیں رکھتے ، پاکستان کی سیاست مفاد اور پسند ناپسند کے ارد گرد گھومتی ہے ، تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ ہاتھ ہوگیا ہے اور ہاتھ بھی ایسا ہوا ہے کہ پیپلز پارٹی کو پتہ بھی نہیں چلا کہ یہ ہاتھ کب ہوا ، ن لیگ کے لئے اچھی خبر یہ بھی ہے کہ خان صاحب 9 مئی کے سانحے میں الجھ کر رہ گئے ہیں اور لگتا نہیں ہے کہ تحریک انصاف کو عام انتخابات میں حصہ لینے دیا جائے گا ، اسی طرح بانی متحدہ بھی عام انتخابات کی دوڑ سے باہر رہیں گے ، اس صورت میں ن لیگ کے لئے میدان کھلا ہے ، ن لیگ آسانی سے نئی حکومت بنائے گی ، لیکن سوال یہ ہے کہ الیکشن کب ہوں گے ، چار دن پہلے میری رائے تھی کہ عام انتخابات دسمبر میں ہوں گے ، لیکن جیسے ہی میاں شہباز شریف وزیراعظم پاکستان نے یہ بیان دیا کہ عام انتخابات نئی مردم شماری کے تحت ہوں گے تو میری رائے بھی بدل گئی ، ماہرین کہہ رہے ہیں کہ عام انتخابات مارچ 2024 میں ہوں گے جبکہ میری رائے یہ ہے کہ نئی مردم شماری الیکشن کمیشن کے ہاتھ میں ن لیگ نے ایسا ہتھیار تھما دیا ہے کہ جب تک ن لیگ کے لئے حالات مکمل سازگار نہیں ہوں گے ، تب تک الیکشن بھی نہیں ہوں گے ، 10 اگست سے پہلے حکومتیں ختم ہو جائیں گی ، آخری ہفتہ شروع ہوچکا ہے ، نگران حکومتوں کے آتے ہی بیوروکریسی اور انتظامی طور پر متعدد تبدیلیاں ہوں گی ، ان تبدیلیوں کا سندھ میں پیپلز پارٹی کو نقصان ہوسکتا ہے ، نئی مردم شماری کے تحت عام انتخابات بھی شاید پیپلز پارٹی پر گراں گزریں ، لیکن یہ سب ہوچکا ہے ، ن لیگ نے پیپلز پارٹی کے لئے بھی بارودی سرنگیں بچھا دی ہیں ، خیر یہ ان کے مسائل ہیں خود حل کریں گے ، اب کچھ بات پاکستان راہ حق پارٹی کے حوالے سے ، راہ حق پارٹی کو عام انتخابات کے حوالے سے بہت زیادہ محنت کی ضرورت ہے ، 2018 میں پاکستان راہ حق پارٹی کے ملک بھر سے ٹوٹل ووٹ 55 ہزار تھے ، راہ حق پارٹی کے سابقہ مرکزی جنرل سیکریٹری ذوالفقار صاحب ، پریل گروپ میں جانے کے بعد باتیں ایسے کرتے ہیں جیسے ان کے دور میں راہ حق پارٹی بلندیوں پر  تھی ، میں نے 2018 کے عام انتخابات کا نتیجہ دیکھا تو حیران رہ گیا ، ذوالفقار صاحب آپ یقین رکھیں ، ان شاءاللہ جتنے ووٹ آپ کے دور میں راہ حق پارٹی نے 2018 میں لئے تھے 2024 میں اس سے کئی گنا زیادہ ووٹ راہ حق پارٹی حاصل کرے گی ، آپ بلا وجہ پوسٹیں لگا لگا کر ہلکان نہ ہوں ، باقی پاکستان راہ حق پارٹی کے دستور کے حوالے سے مجھے مرکزی دستور کی کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے ، اس حوالے سے میری تجویز یہ ہے کہ پاکستان راہ حق پارٹی چونکہ سیاسی جماعت ہے اور اسے قومی سیاست میں اہم رول ادا کرنا ہے تو اس کے دستور میں یونٹ کے حوالے سے اہم تبدیلیاں کرنی ہوں گی ، راہ حق پارٹی کے دستور میں تبدیلی یہ ہونی چاہئیے کہ جیسے ہر بلدیاتی وارڈ جماعت کا ایک یونٹ ہوتا ہے ، اس میں تھوڑا اضافہ کرنا ہوگا اور ہر وارڈ کا جیسے ایک صدر ہے تو پھر اس وارڈ میں ووٹر لسٹ کی جتنی بکیں ہیں ہر بک کا بھی الگ انچارج بنایا جائے ، مثال کے طور پر کسی وارڈ میں 6 بک ہیں تو ہر بک کا الگ انچارج ہو ، اس کا نام بلاک انچارج رکھا جائے ، یونٹس میں صدر و سیکریٹری نہ ہوں بلکہ یونٹ میں انچارج و جوائنٹ انچارج ہوں ، تمام بلاک کے انچارج ، یونٹ انچارج کے جوائنٹ انچارج ہوں ، جب نچلی سطح پر جماعت مضبوط ہوگی تو ان شاءاللہ بالائی سطح پر بھی جماعت مضبوط ہوگی ، عام انتخابات میں جس کا فائدہ ملے گا ، ویسے میاں شہباز شریف کی نئی مردم شماری کے تحت الیکشن کی بات نے معاملہ الجھا دیا ہے ، بظاہر عام انتخابات آگے چلے گئے ہیں ، لیکن ہم کم وسائل سے الیکشن لڑنے والی جماعت ہیں ، اس لئے تھوڑی تھوڑی تیاری کرتے رہیں ، جماعت کو آگے بڑھاتے رہیں ، پاکستان راہ حق پارٹی کو توانا کرتے رہیں ، ان شاءاللہ راہ حق پارٹی کا مستقبل ملک بھر میں روشن ہے ، باقی الیکشن دور چلے گئے ہیں کتنے دور یہ معلوم نہیں ، لیکن عام انتخابات دور چلے گئے ، دور چلے گئے ، دور چلے گئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

No comments

5359958766365190473