![]() |
جلالی بابا- مفتی عبدالوحید جلالی - مرکزی ترجمان سنی علماء کونسل پاکستان |
میڈیا تربیتی ورکشاپ راولپنڈی و اسلام آباد || مفتی عبدالوحید جلالی - مرکزی ترجمان سنی علماء کونسل پاکستان
17 اگست 2025ء بروز اتوار سنی علماء کونسل راولپنڈی و اسلام آباد کے زیر اہتمام جماعت کے شعبہ نشر و اشاعت کے ذمہ داران و نجوم الھدیٰ میڈیا سیل کی ورکنگ ٹیم پر مشتمل ایک بہت ہی خوبصورت میڈیا تربیتی ورکشاپ جامعہ عثمان بن عفان جی. ٹن. ون اسلام آباد میں منعقد ہوئی، اس جامعہ کے خوبصورت ھال میں اسٹیج لگایا گیا اور اسٹیج کی بیک سائیڈ پر خوبصورت پینافلیکس لگایا گیا جس پہ عبارت تھی، ،، میڈیا تربیتی ورکشاپ ،،، اور دوسرے پینافلیکس پہ نجوم الھدیٰ میڈیا سیل کے اغراض و مقاصد لکھے گئے تھے،اور سامنے خوبصورت نشست گاہ بنائی گئی، جس پر شرکاء بیٹھے تھے، یہ نشست چونکہ سنی علماء کونسل راولپنڈی و اسلام آباد کے زیر اہتمام تھی جس میں صرف سنی علماء کونسل راولپنڈی و اسلام آباد کے جملہ حلقہ جات، تحصیلوں و ہر سطح کے صرف ذمہ داران کو شرکت کی دعوت دی گئی تھی، اور اسکے لیئے باقاعدہ پاس بنایا گیا جو شرکاء کو دے کر انہیں نشست گاہ میں جانے کی اجازت دی جاتی، اس تربیتی ورکشاپ میں مہمانوں کو باقاعدہ پہلے سے عنوانات دیئے گئے تھے اور وقت بھی مقرر کیا گیا تھا کہ کون مہمان کتنی دیر بات کرے گا، ب
ہتر ہے کہ ابتداءً ہی مہمانوں کے اسماء گرامی اور انکے عنوانات کا ذکر کر دیا جائے، اس محفل کو سجانے میں اھم کردار سنی علماء کونسل راولپنڈی کے ترجمان مفتی بلال عمر، سنی علماء کونسل اسلام آباد کے ترجمان مولانا یاسر قاسمی اور نجوم الھدیٰ میڈیا سیل کے پریذیڈنٹ بھائی عبداللہ راشد کا ہے، میڈیا تربیتی ورکشاپ کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، تلاوت مولانا زاہد الحسینی نے فرمائی، نعتیہ کلام سے حافظ منصور علی نے شرکاء کو گرمایا ،اور کمیٹی چوک راولپنڈی سے تشریف لائے ہوئے میڈیا ایکٹویسٹ بھائی حبیب نے نظم پڑھی ،اسکے بعد مولانا بلال عمر نے تمہیدی گفتگو کی ،اس میڈیا تربیتی ورکشاپ میں محترم عابد علی جو الجزیرہ ٹی وی اور وصال اردو کے ممبر ہیں انکا عنوان تھا پوسٹ ڈیزائننگ / ویڈیو ایڈیٹنگ / اور اس میں استعمال ہونے والے مواد کی فراہمی کا طریقہ کار، محترم عابد چونکہ بڑے ادیب ہیں انہوں نے شرکاء کی ذہنی کیفیت کو مدنظر رکھتے ہوئے خوبصورت انداز میں تقریباً آدھ گھنٹہ خطاب فرمایا اور انہی کے خطاب کے دوران ہم نے یہ طے کیا کہ نجوم الھدیٰ میڈیا سیل کے ممبران مستقل طور پر انکے ساتھ نشستوں کا سلسلہ جاری رکھیں گے . نمبر 2 دوسرے مہمان تھے وصال اردو چینل کے ممبر مولانا مبشر جو بڑی مدت دوبئی میں وصال اردو چینل کے لیئے خدمات سرانجام دیتے رہے ہیں مولانا مبشر نے مختصر وقت میں پرنٹ میڈیا و الیکٹرانک میڈیا کی اہمیت اور افادیت پر پردلائل گفتگو سے شرکاء کو مستفیذ فرمایا، ہر ٹرینر یا مقرر کے خطاب کے بعد اسکی کی گئی گفتگو پر سوال و جواب بھی ہوتے جس سے محفل کی رونق میں مذید اضافہ ہوا، نمبر 3. تیسرے مہمان تھے بول نیوز کے اینکر جناب محترم علی شیر بھائی علی شیر نے پرمغز گفتگو کی چونکہ انکا شمار ٹاپ کے صحافیوں میں ہوتا ہے انکا عنوان تھا کسی بھی واقعہ پر فوری رد عمل کا طریقہ کار یا اظہار خیال، اور پریس ریلیز تیار کرنے کا طریقہ کار. بھائی علی شیر نے اپنے عنوان پر بھی اور عنوان سے ہٹ کر بھی بڑے دردمندانہ انداز سے مذھبی طبقہ میں میڈیا کے کام کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا، انہوں نے اپنے خطاب میں اس چیز کو بھی واضح کیا کہ مذہبی طبقہ کو میڈیا سے دور رہنے کے کیا نقصانات ہیں، بھائی علی شیر کے خطاب سے پہلے نجوم الھدیٰ میڈیا سیل کے سنیئر ممبر حافظ شہباز عباسی نے نجوم الھدیٰ میڈیا سیل پر العمر نشریات کے سنیئر ممبر اور سوشل میڈیا ایکٹویسٹ مولانا نوراللہ کی طرف سے بنائی گئی ڈاکومنٹری چلائی جس میں نجوم الھدیٰ میڈیا سیل کے قیام سے لے کر اب تک ساری کارگذاری موجود تھی، نجوم الھدیٰ میڈیا سیل کی منفرد خصوصیت یہ ہے کہ اس میڈیا سیل پر ایک نگران کمیٹی ہے جسکے سرپرست مولانا بلال عمر ترجمان سنی علماء کونسل راولپنڈی ہیں اور انکے ہمراہ مولانا یاسر قاسمی ترجمان سنی علماء کونسل اسلام آباد اور بھائی عبداللہ راشد ترجمان سنی علماء کونسل تحصیل راولپنڈی ہیں، عبداللہ راشد بہت مخلص اور انتھک محنت کرنے والے تنظیمی دوست ہیں وہی اس میڈیا کو لیڈ کرتے ہیں اور نوجوانوں کی ایک بڑی ٹیم جو میڈیا کے عنوان پہ مہارت رکھتی ہے اسے ساتھ رکھ کے راولپنڈی ڈویژن کے جملہ تنظیمی پروگرامات اور تربیتی نشستوں و سیمینارز و کنونشنز کی کیوریج کرتے ہیں ، اور انہوں نے شعبہ نشر و اشاعت کے ذمہ داران پر مشتمل ایسی زنجیر بنائی ہوئی ہے کہ انکا پیغام ڈویژن سے اضلاع اور تحصیلوں و حلقہ جات کے ذمہ داران و کارکنان تک بیک وقت پہنچتا ہے، جو میں نے محسوس کیا ہے اگرچہ انہیں ابھی اپنے شعبہ کے معیار کو بہتر بنانے میں کچھ وقت درکار ہے لیکن جس شوق و ذوق اور محنت سے یہ کام میں لگے ہیں امید ہے جلد یہ ترقی کریں گے، مجلس علمائے اسلام کے راہنما مفتی نشاد سدوزئی نے میڈیا پوسٹ اور پریس ریلیز وغیرہ پر مؤثر گفتگو کی ،سنی علماء کونسل اسلام آباد کے صدر حافظ نصیر احمد نے پروگرام کے انعقاد پر منتظمین کو مبارک باد دی، سنی علماء کونسل اسلام آباد کے ترجمان مولانا یاسر قاسمی نے سائبر کرائم کے عنوان پر تفصیلی بریفنگ دی، اور شرکاء کو بتایا کہ سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کا سد باب کیسے ممکن ہے اور اس پر قانونی چارہ جوئی کا طریقہ کار کیا ہے. نجوم الھدیٰ میڈیا سیل کے پریذیڈنٹ بھائی عبداللہ راشد نے سوشل میڈیا کے استعمال اور پوسٹ ڈیزائننگ کے طریقہ کار پر تفصیلی خطاب کیا، اور سوشل میڈیا ایپس پر بھی لیکچر دیا، سنی علماء کونسل راولپنڈی کے ترجمان مفتی بلال عمر نے میڈیا کی اہمیت پر اور میڈیا کے حوالے نظم و ضبط اور مختلف سوشل میڈیا ٹرینڈ چلانے پر لیکچر دیا، سنی علماء کونسل راولپنڈی ڈویژن کے صدر مفتی تنویر عالم فاروقی نے اولا مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور راقم الحروف کے بارے میں حوصلہ افزائی کے جملے کہے جس پر میں انکا ممنون ہوں، انہوں نے مختصر مگر جامع و مانع خطاب کرتے ہوئے سنی علماء کونسل پاکستان کے دستور اساسی میں شعبہ نشر و اشاعت کے دائرہ اختیار و کسی بھی جماعت یا ادارے میں اس شعبہ کی اہمیت پر خوبصورت خطاب کیا، آخری خطاب بحثیت مہمان خصوصی راقم الحروف (مفتی عبدالوحید جلالی) کا تھا، میرے عنوان میں تین چیزیں تھیں ففتھ جنریشن وار اور ہماری ذمہ داریاں، مضمون نگاری کا طریقہ کار اور شعبہ نشر و اشاعت کی اھمیت. ففتھ جنریشن وار اور ہماری ذمہ داریاں کے عنوان سے تو میرے کالم ملک کی قومی اخبارات میں مختلف اوقات میں شائع ہو چکے اور اس عنوان پر مجھے ملک کے مختلف حصوں میں تربیتی ورکشاپس کرنے کا موقع بھی ملا، راقم الحروف نے بھی باوجود صحت کی خرابی کے ٹوٹی پھوٹی گفتگو عنوان کے تحت شرکاء کے سامنے رکھی اور ففتھ جنریشن وار اور ہماری ذمہ داریاں کے عنوان سے گفتگو کرتے ہوئے اپنے ذمہ داران کی توجہ اپنی جماعت کی مرکزی پالیسی کی طرف مبذول کرائی جس پرامن پالیسی کو قائد اھلسنت سفیر امن علامہ محمد احمد لدھیانوی حفظہ اللہ نے اپنی جماعت کی مرکزی جنرل کونسل اور مرکزی شوریٰ کے ہمراہ تشکیل دیا وہی پالیسی ہمارا میڈیا کا ہتھیار ہے وہی پر امن پالیسی ہے جس سے جہاں ہم اپنے مشن و کاز کے لیئے کام کر سکتے ہیں وہاں ہم ملک کی حفاظت و اسکے دفاع کے لیئے بھی کردار ادا کر سکتے ہیں. اسوقت چونکہ وطن عزیز پاکستان کے خلاف بارڈر پاور سے زیادہ سافٹ پاور کا استعمال کیا گیا سوشل میڈیا کو ہتھیار بنا کر یہاں کے نوجوان کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی ، صوبوں کو وفاق سے اور ایک صوبے کو دوسرے صوبہ سے لڑا دیا گیا، لسانیت کی بنیاد پر نفرتیں پھیلا دی گئیں، ہم نے میڈیا کے ذریعے جہاں ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم و ناموس صحابہ و اھلبیت رضی اللہ عنھم کے لیئے آواز بلند کرنی ہے وہاں ہم ملک کی سالمیت کے لیئے بھی کردار ادا کرنا ضروری سمجھتے ہیں ہمارے قائد علامہ محمد احمد لدھیانوی دفاع پاکستان کونسل کے پلیٹ فارم سے یہ کردار ادا کر رہے ہیں اور ہم سب اپنے قائد کے دست و بازو ہیں، ہم قائد اھلسنت علامہ محمد احمد لدھیانوی حفظہ اللہ کی امیر عزیمت شھید کے مشن کی تکمیل کے لیئے پر امن جدوجہد اور ملکی سلامتی کے لیئے بھرپور کردار اور جرنیل اھلسنت علامہ غازی اورنگزیب فاروقی کے واہ صحابہ واہ کے خوشبودار نعروں کے تحت پرنٹ میڈیا ،الیکٹرانک میڈیا اور سوشل میڈیا کو ہتھیار بنا کر دین دشمنوں، ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم پر حملہ آوروں صحابہ کرام و اھلبیت اطہار رضی اللہ عنھم کے گستاخوں اور وطن عزیز پاکستان کے دشمنوں کے خلاف سینہ سپر ہو کر محنت کریں گے، اس وطن کو چہار اطراف سے دشمن نے گھیرے میں لے رکھا ہے یہ مٹی رہے گی تو یہاں مطالبات بھی ہو سکیں گے ،ایسا بیانیہ جس سے ملکی سالمیت کو ضرب لگے اسکی سرکوبی ہم سب کا فریضہ ہے اس کے لیئے ہم اپنا بھرپور کردار ادا کرتے رہیں گے، میرے بھائیوں! اسکے لیئے سب محنت کرو گے؟ سب نے بیک زبان ہو کر لبیک کہا. میں آخر میں شکریہ ادا کرتا ہوں مفتی تنویر عالم فاروقی کا جنہوں نے اپنے ڈویژن میں شعبہ نشر و اشاعت کو منظم کرنے کے لیے کردار ادا کیا کامیاب لیڈر وہی ہوتا ہے جو اپنی جماعت کے جملہ شعبہ جات کو منظم کرنے میں کامیاب ہو، مفتی بلال عمر، مولانا یاسر قاسمی، بھائی عبداللہ راشد اور آپ سب ذمہ داران کا شکریہ کہ آپ ایک تڑپ لے کر بیٹھے ہیں اپنے شعبہ کو منظم کرنے کے لیئے بھرپور کردار ادا کریں، ملک بھر میں ہماری جماعت کی مختلف ٹیمیں کام کر رہی ہیں اور مختلف ناموں سے کام کر رہی ہیں انکے کام کا انکار نہیں کیا سکتا، اسی طرح بعض دوست بغیر کسی نام کے بھی سوشل میڈیا پر جماعت کے لیئے ڈیزائننگ اور دیگر امور سرانجام دے رہے ہیں میں انکی خدمات کو بھی سلام عقیدت پیش کرتا ہوں، میں سب کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں اور بالخصوص نجوم الھدیٰ میڈیا سیل کو مبارک باد پیش کرتا ہوں کہ جنہوں نے کم وقت میں بہترین نظم و ضبط قائم کیا اور آج ہم سب کو مل بیٹھنے کے لیئے پلیٹ فارم بھی اسی ٹیم نے فراہم کیا، میں ملک بھر کے پرنٹ میڈیا کا بے حد مشکور ہوں جنہوں نے مجھے کبھی بھی مایوس نہیں کیا قومی ایشوز پر میرے مؤقف کو ترجیحی بنیاد پر خوبصورت انداز سے صرف شائع ہی نہیں کیا بلکہ خوب کیوریج دی. میرے ہاتھ میں پریس ریلیز کے لیئے قلم میرے مشفق و مربی میری جماعت کے سابق مرکزی سیکرٹری اطلاعات حضرت مولانا عبدالغفور ندیم شھید نے دیا تھا، مولانا اعظم طارق شھید کی بنائی ہوئی جماعت ملت اسلامیہ آزاد کشمیر کا ترجمان ہونے کا اعزاز بھی حاصل رہا، درمیان میں سارا وقت جماعت کے تنظیمی امور کی ذمہ داریوں میں گذرا، 2021ء کے اوائل میں جب قائد اھلسنت علامہ محمد احمد لدھیانوی حفظہ اللہ نے مرکزی سیکرٹری اطلاعات کے لیئے میرا چناؤ کیا تو اپنے مربی مولانا عبدالغفور ندیم شھید کی قبر پہ جا کر دعا کی میرے ہمراہ اسوقت جہاں مولانا سعد ندیم اور مولانا راشد ندیم تھے وہیں میرے پرانے دوست بھائی سلیم کھتری شھید بھی تھے، میرے اس دورانیہ میں کمزور سہی مگر جو کام ہوا اسکا کریڈٹ جہاں میں اپنے شھید قائدین کو دیتا ہوں وہاں اپنے لیڈر قائد اھلسنت علامہ محمد احمد لدھیانوی صاحب حفظہ اللہ کو بھی اسکا کریڈٹ جاتا ہے، قدم قدم پر قائد محترم کی شفقت اور حوصلہ افزائی سے اللہ تعالیٰ نے ہم سے اس میدان میں وہ کام لیا جو بظاہر اسباب کی دنیا میں مشکل ہی نہیں ناممکن نظر آتا تھا. ہمارے ہی ایک عزیز بھائی جو سنی علماء کونسل حلقہ ترنول اسلام آباد کے سیکرٹری اطلاعات تھے بھائی حافظ عمر شاہد جنہوں نے 17 اگست 2025ء کو ہمارے میڈیا تربیتی ورکشاپ میں شرکت کرنا تھی اسی روز فجر کی نماز کے لیئے اذان دینے کے لیئے جاتے ہوئے انہیں ملک و ملت کے دشمنوں نے گولیاں مار کر شھید کر دیا اللہ تعالیٰ انکی شھادت کو قبول فرمائے. وہ شھید ماں باپ کا اکلوتا بیٹا اور پانچ بہنوں کا اکلوتا بھائی تھا، منگ آزاد کشمیر سے تعلق تھا جماعت کے قدیمی دوست قاری شاہد فاروقی کا بیٹا تھا، اللہ تعالیٰ لواحقین کو صبر جمیل عطاء فرمائے آمین. اللہ تعالیٰ ہمارے ملک وطن عزیز پاکستان کی حفاظت فرمائے آمین.. .. نوٹ یہ مضمون چونکہ اخبارات کو بھیجا ہے تو اس میں حضرت اور صاحب نہیں لکھا گیا دلآزاری پر معذرت
Also Read
Post a Comment