Page Nav

HIDE

Pages

Grid

GRID_STYLE
TRUE
RTL

Classic Header

{fbt_classic_header}

ASWJ - Ahle Sunnat Wal Jamaat Balochistan (Known as SSP / Sipah e Sahaba (RA) Pakistan) Official Website

Breaking News

latest

یران کے ساتھ ہماری جنگ شیعہ سنی کی جنگ ہے امام حرم شیخ عبدالرحمن السدیس

توتیرآزما ہم جگرآزمائیں! شیخ عبدالرحمن السدیس امام حرمِ مکی ترجمانی:نایاب حسن  ایران کے ساتھ ہماری جنگ شیعہ سنی کی جنگ ہے،یہ...

Related Post


توتیرآزما ہم جگرآزمائیں!
شیخ عبدالرحمن السدیس
امام حرمِ مکی
ترجمانی:نایاب حسن 
ایران کے ساتھ ہماری جنگ شیعہ سنی کی جنگ ہے،یہ دوجماعتوں کی جنگ ہے،یہ جنگ ایمان،عقیدہ،سنت اورصحابہ کے متعلق  نفاق،جھوٹ،کذب اور مکروفریب سے ہے،ایران سے ہماری جنگ دینی،مذہبی،ایمانی اور توحید و سنت کی جنگ ہے،بلاشبہ یہ دوفرقوں کی لڑائی ہے،اگرایسا نہ بھی ہوتوہم یہی سمجھتے ہیں اور اس سلسلے میں پوری کوشش کریں گے کہ اہلِ سنت مسلمانوں کواس کی حقیقت سے باخبر کریں،ایران ہم سے کیا چاہتاہے اورہم ایران سے کیاچاہتے ہیں؟ہم یہ برداشت نہیں کر سکتے کہ اللہ اور اس کے رسول کی شانِ اقدس میں گستاخی کی جائے،صحابہ کی تکفیر کی جائے،اللہ کے ساتھ کسی کوشریک ٹھہرایا جائے،اماں عائشہ رضی اللہ عنہاکی عفت مآبی پرانگلی اٹھائی جائے، بلاشبہ ایران سے ہماری لڑائی سنی-شیعہ کی لڑائی ہے۔عسکری سطح پربھی ایران سے ہماری لڑائی اسی بنیاد پر ہے،ورنہ ایران یمن میں حوثیوں کی اعانت کیوں کررہاہے؟حزب اللہ کے دست و بازوکوکیوں تقویت پہنچارہاہے؟عراق میں رافضیوں کی مددکیوں کررہاہے؟اوروہ بعض ان سنی جماعتوں کی امدادکیوں کرتاہے،جواس سے محبت اور دوستی کا دم بھرنے والی ہیں؟صرف اس لیے کہ معاملہ شیعہ سنی جنگ کاہے۔آپ عالمی میڈیامیں آنے والی باتوں،خبروں اور تجزیوں پر توجہ نہ دیں،یہ سب بکواس ہیں اور میڈیاوالے محض اپنی دنیابنانے اور اپنے اپنے مفادات کے تحت کچھ بھی بولتے اور لکھتے ہیں،مگرہمارے دلوں میں خوفِ خداہے۔ہماری لڑائی ایران کے ساتھ شیعہ سنی کی لڑائی ہے،یہ بات آپ بھرے مجمعوں میں کہیں اور سوشل سائٹس پراسے پھیلائیں،لوگ فرقہ پرستی کی بات کرتے ہیں،انھیں معلوم ہونا چاہیے کہ یہ لوگ ہمارے ملک میں داخل ہوئے اور یہاں کے امن و امان کو تاراج کرنے کی کوشش کی،انھوں نے شام میں سنیوں کی زندگیاں تباہ کیں،یمن میں وہ جوکچھ کررہے ہیں،وہ سب کے سامنے ہے،انھوں نے بحرین میں سازشوں کا جال بچھایا اورسعودی عرب کوبھی نرغے میں لینا چاہتے ہیں،یہ اردن کوایجنٹ کہتے ہیں،الزامات و اتہامات لگاتے ہیں کیایہ باتیں،یہ سازشیں،ایران کی یہ سرگرمیاں محض سیاسی برتری کے لیے ہیں،یایہ محض جغرافیائی اورقومی بالادستی کا معاملہ ہے؟نہیں،ہرگزنہیں،ایران کے ساتھ ہماری لڑائی اْسی وقت سے ہے،جب امت میں شیعیت کی پودظاہرہوئی،یہ لوگ اہلِ سنت کوکافر قراردیتے ہیں،حالاںکہ ہم انھیں کافرنہیں کہتے،یہ سنیوں کوبرابھلاکہتے ہیں،سنیوں پرمرتداورناپاک ہونے کی تہمت لگاتے ہیں،یہ ہمارے خون، ہماری عزت اور اموال کے ساتھ ظلم و زیادتی کواپنا حق سمجھتے ہیں،انھوں نے اپنی زبان سے کہاہے کہ اسلامی مقدسات (مکہ،مدینہ) کودوسرے درجے کے صہیونیوں اوریہودی حکومت سے پاک کرنے کی ضرورت ہے اوراس سے ان کی مرادسعودی حکومت ہے،وہ کہتے ہیں کہ ہم مکہ اور مدینہ کوحظیرئہ اسلام میں داخل کریں گے، گویاحرمین شریفین ابھی مسلمانوں کے پاس نہیں ہیں،انھوں نے اعلانیہ کہاکہ وہ ہزارہاہزارمیزائل اورافواج کے ذریعے سعودی پر چڑھائی کریں گے،کیایہ سب محض بالادستی حاصل کرنے کے لیے ہے؟کیایہ محض سرحدی،ملکی اور جغرافیائی لڑائی ہے؟نہیں،یہ صرف اور صرف مذہبی جنگ ہے،یہ سنیوں اورشیعوں کی لڑائی ہے۔اللہ صلاح الدین ایوبی پر اپنی رحمتیں نازل فرمائے،جب وہ مصرکے حاکم بنائے گئے،انھیں آخری عباسی خلیفہ نورالدین زنگی نے بھیجاتھا،توصلاح الدین ایوبی نے مصرمیں آنے کے فوراًبعد اسماعیلیوں اورفاطمیوں کی سازشوں اور ان کی اندرونی فتنہ پروریوں کاخاتمہ کیا؛کیوںکہ وہ جانتے تھے کہ کہ اندرونِ مملکت میں پایاجانے والاسرطان زیادہ نقصان دہ ہے اور داخلی کمزوری و بیماری ظاہری دشمنوں سے لڑنے میں دیوارکھڑی کرے گی۔یہودی اسلام اور مسلمانوں کے کھلے دشمن ہیں اور بخداان کی ذلت و خواری کے دن بھی آنے والے ہیں۔وہ دن بھی آنے والاہے جب امتِ مسلمہ روم کواپنے قدموں سے پایاب کرے گی،یہ میں نہیں کہہ رہا،یہ ہمارے نبی صادق و مصدوق صلی اللہ علیہ وسلم  کی بات ہے،ایک مرتبہ آپ نے فرمایا کہ ’’ روم فتح ہوگااورقسطنطنیہ فتح ہوگا ،توصحابہ نے دریافت فرمایا’’پہلے روم فتح ہوگا یا پہلے قسطنطنیہ فتح ہوگا؟‘‘توآپ نے فرمایا’’پہلے قسطنطنیہ فتح ہوگا‘‘۔سب جانتے ہیں کہ مسلمانوںنے قسطنطنیہ کوبہت پہلے فتح کرلیا؛لیکن روم اب تک فتح نہیں ہواہے۔پس معاملہ یہ نہیں ہے کہ ہم یہودیوں سے ڈرتے ہیں یاہم اپنے آپ میں مگن ہیں،معاملہ یہ ہے کہ ہماری کچھ ترجیحات ہیں،ہم انہی کے مطابق عمل کریں گے،ان ہی ترجیحات میں سے ایک یہ ہے کہ ہمیں ایران کی صفوی،شیعی،ظالمانہ سیاست کے پھیلاؤکامقابلہ کرناہے۔یہودی گزشتہ کم و بیش ستر سال سے فلسطین پر قابض ہیں،وہاں فساد مچارہے ہیں،ظلم و زیادتی کررہے ہیں،مگران کے مظالم بھی ایران کے اْن مظالم سے کم ہیں،جوانھوں نے ایران اور عراق میں صرف تین سال کے اندر کیاہے،اے مسلمانو،اے اللہ کے بندو!ایران اور روافض کے ساتھ ہماری لڑائی مذہب،دین،عقیدہ اور توحید کی لڑائی ہے،روافض کے ساتھ ہمارا اختلاف اْس وقت تک باقی رہے گا، جب تک روئے زمین پر یہ فتنہ باقی ہے،جب تک ان کی حکومت باقی ہے،جب تک ہماری سانسیں باقی اور ہماری پلکیں جھپک رہی ہیں،جب تک وہ اماں عائشہ? کی عصمت و عفت پراپنی ناپاک انگلیاں اٹھاتے ہیں،جب تک وہ شرک اور قبرپرستی کی تبلیغ و اشاعت کرتے رہیں گے،نہ روافض سے ہمارا اختلاف ختم ہوگا،نہ ان سے ہماری لڑائی اوران کی سازش اور مکروففریب کوچاک کرنے کی راہ میں ہماری قربانی کا سلسلہ ختم ہوگا،یہ لڑائی اْس وقت تک ختم نہیں ہوگی، جب تک کہ روئے زمین سے یاتوان کا خاتمہ ہوجائے یاہم جاں ہارہوجائیں یہ وہ لڑائی ہے،جس کے لیے ہمیں صف بستہ ہوجانا چاہیے،متحد ہوجانا چاہیے،اس دشمن کوقابوکرنے کے لیے ہر قسم کی تدبیر اختیار کرنی چاہیے،بخدااللہ ایسے لوگوں کی ضرورمددکرے گا،جواس کے دین کی مدافعت و حفاظت کے لیے اٹھیں گے‘‘۔

No comments

5359958766365190473