Page Nav

HIDE

Pages

Grid

GRID_STYLE
TRUE
RTL

Classic Header

{fbt_classic_header}

ASWJ - Ahle Sunnat Wal Jamaat Balochistan (Known as SSP / Sipah e Sahaba (RA) Pakistan) Official Website

Breaking News

latest

اک ستارہ تھا وہ کہکشاں ہوگیا - بقلم محمدسعدندیم فرزند علامہ عبدالغفورندیم شہیدؒ || aswj balochistan

اک ستارہ تھا وہ کہکشاں ہوگیا ! ✍🏻بقلم : محمدسعدندیم فرزند علامہ عبدالغفورندیم شہیدؒ حصہ اول اسیر ناموس صحابہؓ جرات و استقامت کا پیکر بہادر ...

Related Post


اک ستارہ تھا وہ کہکشاں ہوگیا !

✍🏻بقلم : محمدسعدندیم

فرزند علامہ عبدالغفورندیم شہیدؒ


حصہ اول


اسیر ناموس صحابہؓ جرات و استقامت کا پیکر بہادر اور نوجوان شخصیت با وقار و با رونق اور نیک شخصیت اس شخص کو اللہ رب العالمین نے ڈھیروں خوبیوں سے مالا مال فرمایا دنیا اس شخصیت کو غازی محمد صہیب ندیم رحمتہ اللہ علیہ کے نام سے جانتی اور پہنچانتی ہے۔

میرا بھائی ہماری آنکھوں کی ٹھنڈک اور ہمارا غرور تو تھا ہی لیکن ہمارے گھرانے اور خاندان کے علاوہ بھی لوگ غازی صہیب ندیمؒ سے عقیدت رکھتے تھے۔ غازی صہیب ندیمؒ شہید ناموس صحابہؓ علامہ عبدالغفورندیم شہیدؒ کے صاحبزادے تھے اور غازی صہیب ندیمؒ علامہ ندیم شہیدؒ پر قاتلانہ حملے میں زخمی بھی ہوئے تھے اور تقریبا 9 گولیاں انکے جسم میں پیوست ہوئیں لیکن اللہ رب العالمین نے غازی صہیب ندیمؒ کو محفوظ رکھا اور ایک بار پھر  نئی زندگی سے نوازا۔

میرے دل کے بہت ہی قریب مجھے سب بھائیوں میں سب سے زیادہ دل لگی بھائی صہیب کے ساتھ تھی میں ہمیشہ انکو کہتا تھا کہ آپ اکیلے نہیں جایا کرو آپ گن مین رکھو آپ اپنی جان کی حفاظت کرو کیوں ہر وقت باہر آتے جاتے رہتے ہو۔ مجھے ان سے محبت اس وجہ سے بھی زیادہ تھی کہ انکا قد والد شہیدؒ کے برابر تھا جسامت بھی والد شہیدؒ جیسی تھی شوگر اور دیگر امراض کا شکار ہوئے تو جسم کمزور ہوتا چلاگیا جس کی وجہ سے جسامت میں کمزوری بہت واضح دکھتی تھی۔


یہ خبر بھی پڑھیں

شیعہ رافضیوں کا حضرت عبداللہ شاہ غازیؒ کے مزار پر ماتم اور مزار کی تقدس کو پامال کرنے کی کوشش ،

صہیب ندیمؒ بہت ہی خوبصورت نوجوان تھے۔ بھائی صہیب ندیم نے حفظ قرآن کےلئے ادارہ معارف القرآن مفتی عبدالوحیدکشمیری صاحب دامت برکاتہم کے ادارے میں داخلہ لیا۔ اور حفظ شروع کردیا ابھی کچھ پارے حفظ ہوئے تھے کہ آپؒ ایک روز وضو کےلئے مدرسہ کے وضو خانے میں تشریف لائے تو آپؒ کا پاؤں پھسل گیا اور آپ کے ہاتھ کی ہڈی ٹوٹ گئی۔ ہڈی ٹوٹ جانے کی وجہ سے آپ کو مدرسہ سے رخصت لینی پڑی۔ وقت گزرتا رہا آپ جب صحت یاب ہوئے تو آپ نے پھر مدرسہ کا رخ کیا ابھی کچھ دن ہی گزرے تھے کہ آپ کے ہاتھ کو کسی نے کھینچا تو کُہنی کی جو ہڈی ٹوٹ کر جڑی تھی وہ ایک بار پھر ٹوٹ گئی۔ پھر آپ نے رخصت لی علاج کروایا پھر علاج کے بعد آپ مدرسہ نہ جا سکے۔ آپؒ نے آدھا قرآن کریم حفظ کرلیا تھا لیکن مکمل حفظ نہ کرسکے۔

غازی صہیب ندیم رحمتہ اللہ علیہ بہت با ہمت نڈر نوجوان تھے حالات جیسے بھی ہوں انکی پرواز میں کمی نہیں آئی انکے سامنے جیل آئی ہتھکڑی آئی بیڑی آئی پابند سلاسل ہونا پڑا تمام آزمائش سے گزر گئے نہ مؤقف بدلا نہ نظریہ بدلا نہ مشن و کاز سے پیچھے ہٹے۔ غازی صہیب ندیمؒ مختلف ادوار میں اھل سنت والجماعت کے مختلف عہدوں پر کام کرتے رہے۔ آپ اھل سنت والجماعت نیو کراچی ٹاؤن کے صدر بھی رہے۔ آپؒ اھل سنت والجماعت ضلع سینٹرل کے جنرل سیکرٹری کے منصب پر بھی فائز رہے اور اس منصب پر کام کرنے کا حق ادا کردیا۔

اھل سنت والجماعت کا کوئی بھی کارکن گرفتار ہوجاتا غازی صہیب ندیم کو فون کال آتی کہ ہمارا فلاں ساتھی گرفتار ہوگیا ہے فلاں تھانے کی گاڑی لے کر گئی ہے دن ہو یا رات ہو غازی صہیب ندیمؒ اسی وقت اپنی گاڑی میں سوار ہوتے اور تھانے پہنچ جاتے ساتھی سے ملاقات کر کے اسے حوصلہ بھی دیتے اور جلد رہائی کی یقین دہانی بھی کرواتے۔ غازی صہیب ندیمؒ تھانے میں ہی تمام افسران سے رابطہ کرکے ساتھی کی رہائی کی صورت بناتے اور اس ساتھی کو ساتھ لے کر واپس آتے۔

جب غازی صہیب ندیمؒ ناگن چورنگی پر مقیم تھے اس وقت کسی شخص کی اتنی جرات نہیں ہوتی تھی کہ محرم الحرام میں گاڑی کے اندر نوحہ لگا کر مرکز کے قریب سے گزر جائے اگر کوئی گزرتا تو صہیب ندیمؒ اس شخص کی گاڑی روکتے سب سے پہلے اس گاڑی میں چلنے والی نوحہ کی کیسٹ یا سی ڈی نکال کر اس کے سامنے توڑ دیتے اور اس کو بولتے مسلمان ہو مسلمان رہو کافر نہیں بنو اور اس شخص کو تلقین بھی کر دیتے کہ آج تو سی ڈی توڑی ہے کل اگر دوبارہ نوحہ چلتے ہوئے دیکھا تو میں پورا ساؤنڈ سسٹم نکال کر ضبط کرلیا جائے گا۔

غازی صہیب ندیمؒ کا علاقہ میں رعب و دبدبہ اتنا تھا کہ کوئی دشمن تو دشمن کوئی مسلمان شخص بھی نوحہ بجا کر یا سبیل نہیں بنا سکتا تھا۔ اور محرم میں کوئی شخص حلیم کی دیگ بھی نہیں بناتا تھا کہ صہیب بھائی نہ آ جائیں۔صہیب ندیم اس قدر جرات مند اور نڈر انسان تھے۔

غازی محمدصہیب ندیم نے دفاع ناموس صحابہؓ کی خاطر کئی کئی عرصہ جیلوں میں رہے اور ریاستی ظلم و جبر جو انکے ساتھ ہوا وہ تمام ہی برداشت کیا لیکن اف تک نہیں کی۔ صہیب بھائی جیل میں تھے جیل میں رینجرز نے آپریشن کیا تو جماعت کے تمام قیدیوں کو بند وارڈ کردیا گیا اور کچھ ساتھیوں کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا ان ساتھیوں میں صہیب ندیم بھی تھے ان پر بھی تشدد ہوا ہمیں تو معلوم نہیں تھا دوسرے روز ہم ملاقات کےلئے جیل گئے صہیب بھائی نہا کر سفید سوٹ پہن کر سر اور داڑھی کے بالوں پر تیل لگا کر آنکھوں میں سرمہ لگا کر سندھی ٹوپی پہن کر ملاقات کے لئے جالیوں میں تشریف لائے انہوں نے ملاقات کی اپنے چہرے سے بلکل بھی واضح نہیں ہونے دیا کہ انکے ساتھ کچھ ہوا ہے۔ مجھے ایک چیز تھوڑی محسوس ہوئی کیونکہ انکی آواز تھوڑی بھری بھری سی تھی جیسے کہ رونے کا دل کر رہا ہے بس رو نہیں رہے میں محسوس تو کر چکا تھا لیکن والدہ کے سامنے پوچھنا مناسب نہ سمجھا۔ والدہ ملاقات کر کے باہر گئی تو میں نے صہیب بھائی سے پوچھا کہ آپکی طبعیت ٹھیک نہیں لگ رہی کیا مسئلہ ہے کچھ ہوا ہے کیا ؟؟

صہیب بھائی فرمانے لگے مجھے کیا ہونا ہے میں بکل ٹھیک ہوں بس گلا خراب ہے۔لیکن میں نے ان سے کہا کہ کچھ مسئلہ ہے آپ چھپا رہے ہیں لیکن انہوں نے کچھ نہیں بتایا اس قدر صبر کرنے والے انسان تھے وہ بولتے تھے جو ہوا برداشت کرلوں گا لیکن اپنے گھر والوں کو پریشان نہیں ہونے دوں گا۔

بہت صبر اور ہر وقت اللہ کا شکر ادا کرنے والے انسان تھے۔ پابندی سے تہجد پڑھنا نظروں کی حفاظت صلوت التسبیح کی پابندی کرتے اور اپنے موبائل میں مومن کا ہتھیار کتاب عصر سے مغرب تک روزانہ پڑھتے فجر سے عشاء تک دن بھر کے تمام اعمال کرتے طلبہ پر بڑی شفقت فرماتے طلبہ کو بلکل اپنے بچوں کی طرح رکھتے پیار محبت کی انتہا کر دیتے تھے۔ مدرسہ کے بہت سارے چھوٹے چھوٹے بچے صہیب ندیمؒ کی وفات پر ایسے رو رہے تھے جیسے انکے گھر کا کوئی فرد چلا گیا ہو۔ لوگوں میں پیار محبت کے ساتھ مل جل کر رہتے تھے۔

جمعہ کے دن غازی محمدصہیب ندیمؒ نے ناشتہ کریم آباد کے کسی ہوٹل پر کیا۔ ناشتہ کے بعد ڈاکٹر کے پاس خود موٹر سائیکل چلا کر گئے وہاں سے شوگر کی دوائیاں لی اور گھر تشریف لائے مدرسہ میں گھومتے پھرتے رہے سارے کام ختم کرکے جمعہ کی تیاری کےلئے آپؒ گھر تشریف لے گئے جمعہ کےلئے غسل فرمایا غسل فرمانے کے بعد سر پر داڑھی پر تیل لگا رہے تھے تو انکے سینے میں تھوڑا درد اٹھنے لگا تکلیف زیادہ تھی تو لیٹ گئے کہ تھوڑی طبعیت ٹھیک ہوگی تو کپڑے تبدیل کروں گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔جاری ہے.








Ahle Sunnat WalJamaat Balochistan
اھلسنت والجماعت بلوچستان
aswj

No comments

5359958766365190473