Page Nav

HIDE

Pages

Grid

GRID_STYLE
TRUE
RTL
Image Display with Home Button
Image

ASWJ - Ahle Sunnat Wal Jamaat Balochistan (Known as SSP / Sipah e Sahaba (RA) Pakistan) Official Website

Breaking News

latest

مجھے گھر بنوا دو تحریر ۔ محمد سکندر شاہ ،، ٹنڈوالہیار || aswj balochistan

مجھے گھر بنوا دو تحریر ۔ محمد سکندر شاہ ،، ٹنڈوالہیار اس کی آنکھوں میں ویرانی تھی ، وہ راشن اور کپڑے وصول کر کے بھی خوش نظر نہیں آ رہی تھی ،...

Related Post


مجھے گھر بنوا دو
تحریر ۔ محمد سکندر شاہ ،، ٹنڈوالہیار

اس کی آنکھوں میں ویرانی تھی ، وہ راشن اور کپڑے وصول کر کے بھی خوش نظر نہیں آ رہی تھی ، تجسس بڑھا تو میں نے پوچھا اماں جان راشن دے دیا ، کپڑے دے دئیے پھر بھی آپ کے چہرے پر پریشانی کیوں ہے ، بوڑھی اماں کہنے لگی کہ ہم گھر میں 7 افراد ہیں ، میں اور میرا شوہر بوڑھا ہے ، میرے بیٹے کے 3 بچے اور ایک بیوی ہے ، میرا بیٹا مزدور ہے ، 6 یا 7 سو روپے روز لاتا ہے تو گھر میں چولہا جل جاتا ہے ، ہمارے گھر میں دو کمرے تھے دونوں برسات میں آدھے آدھے گر گئے ہیں ، تھوڑا بہت سامان ہے جو کہ صحن میں پڑا ہے ، ارد گرد پانی کھڑا ہے ، بیماریاں اپنی جگہ ، یہ مشکل وقت بھی گزر جائے گا ، آپ کے راشن سے کچھ دن بھی نکل جائیں گے ، لیکن مستقل پریشانی یہ ہے کہ ہم گرے ہوئے کمرے کیسے بنائیں گے ، حکومت کی جانب سے علاقے کا تپہ دار آیا تھا سروے کر کے چلا گیا ہے ، اس نے تو ہمیں خیمہ یا راشن بھی نہیں دیا ہمارا گھر وہ کیسے بنوائے گا ، بوڑھی اماں کی باتوں میں درد اور سچائی نظر آرہی تھی ، لیکن مسئلہ یہ تھا کہ ایسا صرف ایک گھر نہیں ہے ، متعدد گھروں کی تقریباً ایسی ہی کہانی ہے اور یقننا ہمارے پاس اتنے وسائل نہیں ہیں کہ ہم سارے گرے ہوئے گھروں کو دوبارہ تعمیر کر سکیں ، اس لئے میں نے بوڑھی اماں سے عرض کی کہ ہم آپ کے لئے کوشش ضرور کریں گے ، لیکن انتظامیہ کا دروازہ بھی مت چھوڑنا ، تاحال انتظامیہ نے ان کے ساتھ کوئی تعاون نہیں کیا ہے اور ہمارے پاس بھی تاحال اتنے وسائل نہیں ہیں کہ ہم انہیں دو کمرے بنا کر دے سکیں ، اس لئے یہ فیملی آج بھی اپنے گرے گھر میں کھلے آسمان تلے بیٹھی ہے ، برسات کو گزرے 44 دن ہو چکے ہیں ، ضلع دادو میں ہماری جماعت کے ضلعی صدر حاجی ایوب چانڈیو صاحب صوبائی اجلاس میں فرما رہے تھے کہ قیامت کا عالم کیا ہوگا اس کا تھوڑا سا نقشہ ہم نے خیرپور ناتھن شاہ میں دیکھ لیا کہ جب پانی شہر میں آرہا تھا اور شہر کو خالی کرنا تھا تو کوئی کسی کو نہیں پہچان رہا تھا ، سب کو اپنی اپنی لگی تھی ، گاڑی والے فی کلو میٹر ہزار روپے کرایہ مانگ رہے تھے ، اس مشکل وقت سے اللہ نے نکالا ، بلاشبہ اندرون سندھ ایک قیامت ہی گزری ہے ، 16 , 17 اور 18 اگست کو اکثر اضلاع میں 40 سے 60 گھنٹے تک مسلسل برسات ہوئی ہے ، جس نے کچے پکے گھروں کی بنیادیں ہلا دی ہیں ، رہی سہی کسر سندھ حکومت کی نااہلی اور کرپشن نے پوری کر دی اور عوام بالکل بے یارو مددگار ہوگئے ، ایسے وقت میں دینی حلقے نے بہت اچھی کاوش کر کے بڑے انسانی المیے سے ملک و ملت کو بچایا ہے ، دینی طبقہ آگے نہ بڑھتا تو شاید جانوروں کی طرح انسانوں کی لاشیں ہمیں بکھری ہوئی نظر آتیں ، لیکن دینی طبقے نے بڑے انسانی بحران سے ملک و ملت کو اللہ کے حکم سے بچا لیا ہے ، زندگیاں بچ گئیں ، ان شاءاللہ وقت کے ساتھ زندگیاں روٹین پر بھی آجائیں گی ، مگر اس کے لئے شاید تیسرا اسپیل دینی طبقے کو پھینکنا پڑے ، پہلے اسپیل میں پکا پکایا کھانا پہنچا کر ، خیمے لگا کر اور گھروں سے پانی نکال کر دینی طبقے نے انسانیت کی لاج رکھی ، دوسرے اسپیل میں راشن ، میڈیسن ، مچھر مار اسپرے اور کپڑے وغیرہ متاثرین کو دے کر دینی طبقے نے متاثرین کی مشکلات کچھ کم کرنے میں معاونت کی ، اب تیسرے اسپیل میں گری ہوئی چھتوں اور گری ہوئی دیواروں کو دینی طبقے کو بنوانا پڑے گا تاکہ متاثر لوگ اپنے گھروں کو لوٹ سکیں ، یقننا یہ ایک مشکل مرحلہ ہے ، اس کے لئے نقد خطیر رقم درکار ہوگی ، تھوڑی سی کار گزاری اپنی بھی بتا دوں کہ اس وقت تک پاکستان راہ حق پارٹی نے صرف ضلع ٹنڈوالہیار میں تقریبا 4 کروڑ روپے سے ذائد کا امدادی سامان تقسیم کیا ہے ، امدادی سامان میں 20 لاکھ روپے کی نقدی سمیت 6 ہزار کے قریب راشن ، 70 ہزار افراد میں پکا پکایا کھانا ، 15 ہزار لیڈیز و جینٹس کے سوٹ ، ایک ہزار چپل ، 10 ہزار بچوں کے گفٹ ، 6 میڈیکل کیمپ جس میں لاکھوں روپے کی میڈیسن ، ایک ہزار مچھر دانیاں ، ایک سو کے قریب خیمے و ترپال ، پانی کی بوتلوں کے ایک ہزار کاٹن ، جوس ، دودھ ، انڈے اور فروٹ تقسیم کئے ہیں ، راہ حق پارٹی ٹنڈوالہیار کے ساتھ جھنگ ، اسلام آباد اور نارووال کے عوام بالخصوص AWT کراچی و کراچی کے دیگر اداروں و مقامی دوست احباب نے بہت زیادہ تعاون کیا ، اس تعاون کو ذاتی طور پر میں اور ٹنڈوالہیار کے عوام کبھی فراموش نہیں کر پائیں گے ، صوبائی اجلاس میں قائد سندھ علامہ ثناءاللہ حیدری صاحب کا یہ جملہ میرے دل میں گھر کر گیا کہ جس نے جو بھی دیا اس کا شکریہ ، یہ تعاون کسی پر قرض نہیں تھا ، قائد سندھ نے یہ بھی فرمایا کہ آپ پر بھی متاثرین کو دینا فرض نہیں ہے یہ اصل حکومت کی ذمہ داری ہے ، اس لئے ایک دوسرے سے یہ شکوہ نہ کرو کہ اس نے مجھے کم دیا اسے زیادہ دیا ، بس جس نے جس کو جو دیا اس کی مہربانی ، بلاشبہ قائد سندھ کے وژن کو مان کر عوام و دینی طبقہ بہت سے فتنوں سے بچ سکتا ہے ، پھر آتے ہیں گرے ہوئے گھروں پر ، برسات میں جو گھر گرے ان گھروں کو بنانا درحقیقت حکومت کی اولین ذمہ داری ہے ، لیکن بدقسمتی ملاحظہ فرمائیں کہ تاحال حکومت نے اس پر گرمجوشی کا مظاہرہ نہیں کیا ہے ، رات کے وقت سردی پڑنا شروع ہو چکی ہے ، کھلے آسمان تلے پانی کے قریب بیٹھے متاثرین سیلاب کی مشکلات میں اضافہ ہوچکا ہے ، بیماریاں بالکل عام ہیں ، ہر گھر میں بخار ، نزلہ ، کھانسی اور الرجی کے مریض موجود ہیں ، شاید ہی کوئی گھر اس وقت بیماریوں سے محفوظ ہو ، جب عام گھروں کی یہ داستان ہے تو کھلے آسمان تلے بیٹھے متاثرین کس حال میں ہوں گے ، ان کی مشکلات کا اندازہ کریں ، اس لئے دینی طبقے سے میری درخواست ہے کہ وہ متاثرین کو اس مشکل سے بچانے میں اپنا کردار ادا کریں ، امداد حقیقی متاثرین کو ملے اس کے لئے حالات سے واقف فیلڈ میں موجود معتبر مقامی لوگوں کو ساتھ ملائیں ، سروے کروائیں اور متاثرین کے گھر بنوا کر انہیں گھروں میں بھیج دیں ، آپ یقین کریں ، آپ جب بھی اس جگہ پر جائیں گے جہاں گھر گریں ہیں تو وہاں آپ کو متاثرین کی ایک ہی آواز آئے گی ، مجھے گھر بنوا دو ، گھر بنوا دو ، گھر بنوا دو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

نوٹ ۔ پاکستان راہ حق پارٹی ٹنڈوالہیار کی جانب سے متاثرین کے لئے امدادی سرگرمیاں جاری ہیں ، تعاون کے لئے
03021305442
M kashif mobi cash

03133019996
M sikandar mobi cash

3101.0105144067
Asger ali mezan bank tdr








Ahle Sunnat Wal Jamaat BAlochistan
aswj
اہلسنت میڈیا بلوچستان


No comments

5359958766365190473