![]() |
ایک اور نوجوان نے ناموسِ صحابہ پر اپنی جان قربان کر دی۔ |
ضلع شیخوپورہ: مریدکے میں سنی علماء کونسل کے صدر قاری عابد فاروقی شہید
ضلع شیخوپورہ کی تحصیل مریدکے میں ایک افسوسناک سانحہ پیش آیا ہے۔ سنی علماء کونسل مریدکے کے صدر، قاری عابد حسین فاروقی کو قاتلانہ حملے کا نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئے۔
انا للہ وانا الیہ راجعون۔
یہ واقعہ اہلِ سنت کے لیے ایک بڑا المیہ ہے
صوبائی صدر سنی علماء کونسل بلوچستان کی مذمت
اس المناک شہادت پر صوبائی صدر سنی علماء کونسل بلوچستان، مولانا محمد رمضان مینگل نے اپنے شدید ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا:
"قاری عابد حسین فاروقی کی شہادت دراصل پورے
اہلِ سنت پر حملہ ہے۔ ہم اس بزدلانہ واردات کی شدید مذمت کرتے ہیں اور ریاستی اداروں
کو متنبہ کرتے ہیں کہ قاتلوں کو فی الفور گرفتار کر کے سرِعام عبرت ناک سزا دیں۔ اگر
قاتل آزاد پھرے تو یہ اداروں کی ناکامی کا کھلا ثبوت ہوگا۔>
ہماری پُرامن پالیسی کو ہرگز کمزوری اور
بزدلی نہ سمجھا جائے۔ ہم نے ہمیشہ صبر، امن اور قانون کا راستہ اختیار کیا ہے لیکن
اگر ہمارے شہداء کے خون کا حساب نہ لیا گیا تو اہلِ سنت کو اپنے دفاع میں سخت اقدامات
اٹھانے پر مجبور ہونا پڑے گا۔>
ہم یہ بھی واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ ملک میں ایرانی فنڈڈ شیعہ دہشت گرد نیٹ ورکس اہلِ سنت کے خلاف مسلسل سازشیں کر رہے ہیں۔ ان کی پشت پناہی کرنے والے عناصر اور سہولت کار اگر آج بھی بے نقاب اور بے قابو نہ کیے گئے تو ان کے ہاتھ مزید خون سے رنگے جائیں گے۔
یہ خبر بھی پڑھیں
صحابہ کرام کی وفاداری تاریخ اسلام کی روشن مثال ہے، سنی علما کونسل کوئٹہ
اہلِ سنت کا مطالبہ
اہلِ سنت قیادت اس سانحے کو سیکیورٹی اداروں کی واضح ناکامی قرار دیتی ہے اور سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہے کہ اہلِ سنت آج بھی اپنی سرزمین پر محفوظ نہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ:
شہید قاری عابد حسین فاروقی کے قاتلوں کو فوری گرفتار کر کے عبرت ناک انجام تک پہنچایا جائے۔
اہلِ سنت قائدین اور کارکنان کی جان و مال کے تحفظ کے لیے مؤثر اور عملی سیکیورٹی انتظامات کیے جائیں۔
ملک میں ایرانی فنڈڈ شیعہ دہشت گرد نیٹ ورکس کو لگام دی جائے اور ان کے سہولت کاروں کو بے نقاب کر
کے کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے۔
یہ خبر بھی پڑھیں
صحابہ کرام کی محبت و عقیدت ایمان کا حصہ ہے، سنی علماء کونسل کوئٹہ
> حکومت اور سلامتی کے ادارے یہ جان لیں کہ اہلِ سنت اپنے قائدین اور کارکنان کے قتل پر مزید خاموش نہیں رہیں گے۔ قاتلوں کو پکڑنا اور انہیں نشانِ عبرت بنانا ہی ریاست کی اصل ذمہ داری ہے، اور اگر یہ ذمہ داری پوری نہ کی گئی تو پھر حالات کی سنگینی کی تمام تر ذمہ داری اداروں پر عائد ہوگی۔"
اہلِ سنت قیادت واضح کرتی ہے کہ ہماری پُرامن جدوجہد کو ہرگز کمزوری نہ سمجھا جائے۔ ہم اپنے شہداء کے خون کا حساب ضرور لیں گے۔
📌 مزید اپڈیٹس اور خبریں کے لیے اہل سنت میڈیا کے ساتھ جڑے رہیں۔
Post a Comment