Page Nav

HIDE

Pages

Grid

GRID_STYLE
TRUE
RTL

Classic Header

{fbt_classic_header}

ASWJ - Ahle Sunnat Wal Jamaat Balochistan (Known as SSP / Sipah e Sahaba (RA) Pakistan) Official Website

Breaking News

latest

حضرت عائشہ صدیقہؓ

حضرت عائشہ صدیقہؓ حضرت عائشہ ؓ بنت ابو بکرؓ اسلامی تاریخ میں ام المومنین اور صاحب ایمان فقہا کی حیثیت سے مشہور ہیں ۔ آپؓ کا لقب صد...

Related Post



حضرت عائشہ صدیقہؓ


حضرت عائشہ ؓ بنت ابو بکرؓ اسلامی تاریخ میں ام المومنین اور صاحب ایمان فقہا کی حیثیت سے مشہور ہیں ۔ آپؓ کا لقب صدیقہ اور حمیرہ تھا جب کہ آپ کے بھانجے حضرت عبداللہ کے حوالے سے آپ کی کنیت ام عبداللہ تھی ۔ حضرت عائشہؓ اسلام کی ان برگزیدہ شخصیات میں سے ہیں جن کے کانوں نے کبھی کفر و شرک کی آواز نہیں سنی ۔ ولادت عائشہ ؓ سے چار سال قبل حضرت ابوبکر ؓ اسلام قبول کر چکے تھے۔
ایک مسلمان عورت کے لیے سیرت عائشہ ؓ میں عورت کی زندگی کے تمام پہلو شادی‘ رخصتی ‘ شوہر کی خدمت و اطاعت ‘ سوکن سے تعلقات ‘ لاولدی‘ بیوگی‘ غربت‘ خانہ داری رشک و حسد غرض ہر حالت کے لیے تقلید کے نمونے موجود ہیں ۔ آپ ؓ کی زندگی علمی‘ عملی‘ اخلاقی غرض ہر قسم کے گوہر گراں مایہ سے مالا مال ہے۔ یہ ایک حجلہ نشین حرم نبوت کی پاک زندگی کا مجموعہ ہے جو نو سال تک نبوت عظمی کے حامل دنیا کے افضل ترین انسانﷺ کی شریک حیات رہیں۔
حضرت عائشہ ؓ نے اپنی پوری زندگی عورتوں اور مردوں میں اسلام اور اس کے احکام و قوانین اور اس کے اخلاق و آداب کی تعلیم دینے میں صرف کر کے اسلام کی بیش بہا خدمات انجام دیں۔حضرت عائشہ ؓ کے ذریعے سے جتنا علم دین مسلمانوں تک پہنچااور فقہ اسلامی کی جتنی معلومات لوگوں کو حاصل ہوئیں ، عہد نبوت کی عورتیں تو درکنار مرد بھی اس کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔
آپ فقیہا، مفسرہ اور مجتہدہ بھی تھیں۔ آپؓ کو بالاتفاق مسلمان عورتوں میں سب سے بڑی فقیہا جا نا اور تسلیم کیا جاتا ہے ۔ ام المومنین حضرت عائشہ ؓ کا شمار مدینے کے ان چند علما میں ہوتا تھا جن کے فتوے پر لوگوں کو کلی اعتماد تھا ۔ آپؓ غیر معمولی ذہانت کی مالک تھیں۔
آپؓ کو اپنی عظیم صلاحیتوں کی بنا پراس انقلابی معاشرے میں حضور کے ساتھ مل کر اتنا بڑا کارنامہ سرانجام دینا تھا جتنا دوسری تمام ازواج مطہرات سمیت اس وقت کی کسی بھی خاتون نے نہیں دیا تھا، بلکہ دنیا کے کسی راہنما کی زوجہ بھی اپنے شوہر کے کام کی تکمیل میں ایسی زبردست معاون و مددگار ثابت نہیں ہوئی جیسی حضرت عائشہ ؓ ثابت ہوئیں۔
آپ کے بچپن میں آپؓ کی صلاحیتوں کا علم اللہ تعالیٰ کے سوا کسی کو نہ تھا ۔ اس بناء پر اللہ تعالی نے اپنے رسول کی رفاقت کے لیے حضرت عائشہ ؓ کا انتخاب خود کیا۔ صحیح بخاری میں باب ترویج عائشہ ؓ میں ہے کہ حضوراکرم ؐنے حضرت عائشہ ؓ سے فرمایا ’’ مجھے خواب میں تمہیں دو مرتبہ دِکھایا گیا اور کہا گیا کہ یہ آپؐ کی زوجہ ہیں۔ ‘‘
حضورؐ کی کثرت ازواج اور خصوصاً حضرت عائشہ ؓ کی کم سنی کی شادی میں ایک بڑی حکمت اور مصلحت پوشیدہ تھی۔ اگرچہ حضورؐ کے دائمی فیضان صحبت نے سینکڑوں مردوں کو سعادت کے درجے پر پہنچایا ، لیکن فطرتاً یہ موقع عام عورتوں کو میسر نہیں آ سکتا تھا ۔ صرف ازواج مطہرات ہی اس سے فیض یاب ہو سکتی تھیںاور یہ نور آہستہ آہستہ اپنے ستاروں کے ذریعے سے پوری کائنات نسوانی میں پھیل سکتا تھا۔

No comments

5359958766365190473