Page Nav

HIDE

Pages

Grid

GRID_STYLE
TRUE
RTL
Image Display with Home Button
Image

ASWJ - Ahle Sunnat Wal Jamaat Balochistan (Known as SSP / Sipah e Sahaba (RA) Pakistan) Official Website

Breaking News

latest

ایران عدالت کا ستائیس سنی علما و طلبہ کو پھانسی کا حکم

ایران کی سپریم کورٹ نے زیرحراست اہل سُنت مسلک سے تعلق رکھنے والے 27 علما و طلبہ کو سزائے موت کی منظوری دے دی ہے جس کے بعد انہیں کسی ...

Related Post



ایران کی سپریم کورٹ نے زیرحراست اہل سُنت مسلک سے تعلق رکھنے والے 27 علما و طلبہ کو سزائے موت کی منظوری دے دی ہے جس کے بعد انہیں کسی بھی وقت تختہ دارپر لٹکا دیا جائے گا۔ سزائے موت پانے والوں میں طلباء اور علماء بھی شامل ہیں۔
ایران میں انسانی حقوق کے کارکنوں کی مقرب خبر رساں ایجنسی ’’ہرانا‘‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ تہران کی سپریم کورٹ نے جنوب مغربی تہران کے کرج شہر میں قائم ’’رجائی شھر‘‘ نامی جیل میں پابند سلاسل 27 سنی علما و طلبہ کو سزائے موت کا حکم دیا۔
سزا پانے والے شہریوں میں سے بعض پر مسلح کارروائیوں میں حصہ لینے کا بھی الزام عاید کیا ہے۔ مقدمے کا فیصلہ سنائے کے وقت ملزمان بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔ انہوں نے اپنے خلاف عاید کردہ تمام الزمات مسترد کردیے۔ زیرحراست کارکنوں کا کہنا تھا کہ انہیں محض دعائیہ تقریبات منعقد کرنے اور مذہبی رسومات اور عبادت کی ادائی کی پاداش میں گرفتار کیا گیا ہے۔ وہ قطعا بے قصور ہیں۔
خیال رہے کہ سزا پانے والے تمام سنی شہریوں کو سنہ 2009ء سے 2011ء کے دوران مغربی ایران کے ضلع کردستان سے حراست میں لیا تھا۔ ایرانی انٹیلی جنس حکام نے ان پر ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام عاید کرتے ہوئے ان کے خلاف عدالت میں مقدمہ کی کارروائی کا آغاز کیا تھا۔
 سزا پانے والوں کی شناخت کاوۃ ویسی، بہروز شانظری، طالب ملکی، شہرام احمدی، کاوۃ شریفی، آرش شریفی، وریا قادری فرد، کیوان مومنی فرد، برزان نصرا اللہ زادہ، عالم برماتشی، بوریا محمدی، احمد نصیری، ادریس نعمتی، فرزاد ھنرجو، شاھوا ابراہیمی، محمد یاور رحیمی، بہمن رحیمی، مختار رحیمی، محمد غریبی، فرشید ناصری، محمد کیوان کریمی، امجد صالحی، اومید بیوند، علی مجاھدی، حکمت شریفی، عمر عبدللھی اور اومید محمودی کے ناموں سے کی گئی ہے۔
اس سے قبل ایرانی انٹیلی جنس حکام4 مارچ کو چھ سنی علما و طلبہ کو نام نہاد الزامات کے تحت چلائے گئے مقدمات کے تحت سزائے موت دے چکے ہیں۔

No comments

5359958766365190473