Page Nav

HIDE

Pages

Grid

GRID_STYLE
TRUE
RTL

Classic Header

{fbt_classic_header}

ASWJ - Ahle Sunnat Wal Jamaat Balochistan (Known as SSP / Sipah e Sahaba (RA) Pakistan) Official Website

Breaking News

latest

ناموسِ صحابہؓ بل ہے کیا اور اس میں کیا ترمیم کی گئی ہے؟ - ASWJ Balochistan

فوجداری ترمیمی بل، 2023ء المعروف بہ ناموسِ صحابہؓ بل آئیے دیکھتے ہیں کہ یہ بل ہے کیا اور اس میں کیا ترمیم کی گئی ہے جو یار لوگوں پر صاعقہ آس...

Related Post


فوجداری ترمیمی بل، 2023ء
المعروف بہ ناموسِ صحابہؓ بل

آئیے دیکھتے ہیں کہ یہ بل ہے کیا اور اس میں کیا ترمیم کی گئی ہے جو یار لوگوں پر صاعقہ آسمانی بن کر قیامت ڈھا رہی ہے اور وہ گریہ و زاری و واویلا و غوغا مچا رہے ہیں۔
پڑوسی ملک میں مذہبی انقلاب کے بعد جب وطن عزیز میں اس انقلاب کو برآمد کرنے کی جسارت میں صحابہ کرامؓ کی کردار کشی پر مبنی لٹریچر پھیلایا گیا تو صحابہ کرامؓ کی توہین کا سلسلہ شروع ہونے لگا۔ جس پر مؤرخہ 17 ستمبر، 1980ء کو ایک صدارتی حکم کے ذریعہ مجموعہ تعزیرات پاکستان کے مذہب سے متعلق جرائم کے باب میں دفعہ 298A کا اضافہ کیا گیا۔ اس ایزاد کردہ دفعہ کے مندرجات کچھ یوں ہیں؛
"مقدس شخصیات کے بارے میں توہین آمیز الفاظ وغیرہ کا استعمال:
جو کوئی الفاظ کے ذریعے، خواہ زبانی ہوں یا تحریری، یا مرئی نقوش کے ذریعے، یا کسی تہمت، کنایہ، یا در پردہ تعریض کے ذریعے، بلا واسطہ یا بالواسطہ، رسول پاک حضرت محمدﷺ کی کسی زوجہ مطہرہ (ام المؤمنین) یا رسول پاکﷺ کے خاندان کے کسی فرد (اہلِ بیت) یا رسول پاکﷺ کے خلفاء راشدین یا ساتھیوں (صحابہ کرام) میں سے کسی کے متبرک نام کی توہین کرے گا تو اسے سزاء قید اتنی مدت کے لیے دی جائے گی جو تین سال تک ہو سکتی ہے یا جرمانے کی سزا، یا دونوں سزائیں دی جائیں گی۔"
مثل مشہور ہے کہ "چور چوری سے جائے، ہیرا پھیری سے نہ جائے" اس قانون سے کسی حد تک توہینِ صحابہؓ کے سنگین اور دل آزار فعل شنیع میں کمی آئی مگر رفتہ رفتہ اس جرم کی سزا محض 3 سال ہونے کی وجہ کا ناجائز مفاد حاصل کیا جانے لگا۔ وہ ایسے کہ جب بھی کوئی عاقبت نا اندیش و کوتاہ ذہنیت کا فرد توہینِ صحابہؓ کا مرتکب ہوتا تو اس کے خلاف ایف آئی آر درج ہوتے ہی وہ شخصی ضمانت کروا لیتا۔ چوں کہ اس جرم کی سزا محض 3 سال تھی جس سے اس کی حساسیت و شدت کو قانون کے تناظر و زاویہ سے کما حقہ نہ سمجھا جاتا اور عدالت عموماً بلا جھجک ملزم کو ضمانت دے دیا کرتی۔
اس طرح توہینِ صحابہؓ کے مرتکب اس شنیع فعل کو خفیف جاننے لگے اور پھر چشمِ فلک نے دیکھا کہ وطن عزیز میں نبیﷺ کی مقدس جماعت اور قرآنی شخصیات صحابہ کرامؓ کی توہین کے مذموم واقعات میں اضافہ ہوتا گیا جس سے امن و امن اور ملکی سلامتی کے ساتھ ساتھ اس ملک کے مسلمانوں کی مذہبی دل آزاری ہونے لگی۔ جس کے باعث بسا اوقات دینی محبت و حمیت سے سرشار افراد توہینِ صحابہؓ کو برداشت نہ کرتے اور خود قانون ہاتھ میں لے لیتے۔ اس طرح ملک میں ایک انارگی و کشیدگی کی فضاء پھیلتی نظر آنے لگی۔ 
گزشتہ چند سالوں سے، جب سے الیکٹرانک میڈیا کے شتر بے مہار چینلز اور سوشل میڈیا کے بے قابو پیجز اور اکاؤنٹس منظر عام پر آنے لگے ہیں، نبیﷺ کی مقدس جماعت صحابہ کرامؓ کی توہین کے دل آزار و ناقابلِ برداشت واقعات میں مزید اضافہ ہونے لگا ہے۔
ایسی دگرگوں صورت حال میں، ملک میں مذہبی فسادات اور کشیدگی کی راہیں ہموار ہونے لگیں تو منتخب عوامی نمائندوں نے اس حساس مسئلہ کی سنگینی کو بھانپتے ہوئے حال ہی میں توہینِ صحابہؓ کی سزا میں توسیع کرتے ہوئے اس سزا کو کم از کم دس سال اور زیادہ سے زیادہ عمر قید تک کرنے کا بل قومی اسمبلی سے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔ 7 اگست، 2023ء کو سینیٹ آف پاکستان نے بھی اس بل کو کثرتِ رائے سے منظور کر کے قانونی شکل دے دی ہے۔
اس قانون کے تحت اہانتِ صحابہؓ پر 3 سالہ سزا کو بڑھا کر عمر قید یا کم از کم 10 سال کر دیا گیا ہے۔ اب یہ جرم ناقابلِ ضمانت ہوا کرے گا۔ اور اس جرم کے تحت کیا گیا مقدمہ اب مجسٹریٹ کے بجائے ضلع کی بڑی فوجداری عدالت یعنی سیشن کورٹ میں چلا کرے گا۔
ارباب عقل و دانش اور ارباب اختیار و اقتدار کو اس امر پر ضرور سوچنا ہو گا کہ تقریباً نصف صدی سے بنے ایک قانون میں دی گئی تین سالہ سزا کو جرم کی سنگینی کے مطابق توسیع دے کر دس سال کر دینے سے جو گروہ اذیت و کرب میں مبتلا ہو کر بلبلا رہا ہے کہیں وہی تو اس قانون کو توڑنے والا نہیں؟؟ کہیں وہی ٹولہ تو صحابہ کرامؓ کے ناموس و عظمت پر حملہ آور نہیں؟؟ کیوں کہ واضح ہے کہ سرقہ کی سزا میں اضافہ و سنگینی سارق کے لیے ہے پریشان کن ہوا کرتی ہے۔
مدح و دفاعِ صحابہؓ کے لیے اہل السنّۃ جب بھی نپے تلے ٹھوس اقدامات کریں گے تو یقین مانیے کہ اعداءِ صحابہؓ کے چہروں سے نقاب ہٹتے اور ان کے وجود سے رداءِ تقیّہ و کتمان سرکتی جائے گی اور ان کی حقیقت و اصلیت سب کے روبرو عیاں ہوتی جائے گی۔
الحمد لله رب العالمین۔ دعا ہے کہ الله اس نئی قانون سازی کو بعافیت مکمل کر کے اس کے ثمرات ظاہر کرے، اٰمین


Ahle Sunnat Wal Jamaat
aswj

No comments

5359958766365190473