Page Nav

HIDE

Pages

Grid

GRID_STYLE
TRUE
RTL

Classic Header

{fbt_classic_header}

ASWJ - Ahle Sunnat Wal Jamaat Balochistan (Known as SSP / Sipah e Sahaba (RA) Pakistan) Official Website

Breaking News

latest

اسلامی نظریاتی کونسل میں ہنگامہ قادیانیت کے حوالے سے لائے گئے بل پر ہوا مولانا طاہر اشرفی

پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین واسلامی نظریاتی کونسل کے ممبر مولاناحافظ طاہر محموداشرفی نے کہا ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ...

Related Post


پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین واسلامی نظریاتی کونسل کے ممبر مولاناحافظ طاہر محموداشرفی نے کہا ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانامحمد خان شیرانی کو چیئرمین کے عہدہ سے ہٹایا جائے۔ کونسل کے ممبران ان پرعدم اعتماد کرتے ہیں ۔ مولاناشیرانی کے عمل سے علماء کرام کی جگ ہنسائی اورتمسخر اڑا ہے ۔مولاناشیرانی نے کس شرعی، قانونی ،اخلاقی ذمہ داری سے میرا گربیان پکڑا ۔ میں جواب دے سکتاتھا مگر سفیدریش کا احترام اورحیا کی ۔ میری حیا اوراحترام کوکمزوری نہ سمجھا جائے ۔ مجھ پر تشدد کرنے سمیت کمرے میں محبوس بھی رکھا گیا۔ ان خیالات کاا اظہار انھوں نے منگل کے روزاسلامی نظریاتی کونسل کے ہنگامہ خیز اجلاس کے بعد کونسل میں ہی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ان کے ہمراہ صاحبزادہ زاہدمحمودقاسمی علامہ سعید احمدگجراتی اوردیگر ممبران کونسل بھی تھے پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین واسلامی نظریاتی کونسل کے ممبر مولاناحافظ طاہر محموداشرفی نے کہا کہ اجلاس میں قادیانیوں بارے شق ایجنڈے میں شامل کی گئی تھی ہم نے پوچھا کہ کس نے یہ شق شامل کرائی ہے ۔ جب قومی اسمبلی اورآئین میں طے ہوچکا ہے کہ قادیابی غیر مسلم ہیں تو پھر اان کو مرتد قرار دینے بارے شق کیوں لائی گئی ۔ اس طرح قرآن بورڈ بارے اورقرآن پاک کی طباعت بارے ہم نے پوچھا کہ مثالی قرآن کیاہے؟ قرآن توہے ہی مثالی ۔ اسی طرح دیگر امور بارے ہم نے بات کی کہ اگر قادیانیوں کو مرتد قرار دیے جانے کےبعد انھیں کوئی قتل کرتا ہے یا تشدد کرتاہے توپھر کس پر ذمہ داری ہوگی ۔ آئین کی روسے تما م مکاتب فکر جب قادیانیوں کوغیرمسلم قرار دے چکے ہیں ہیں پھر ایسے ایشو کیوں اٹھائے جارہے ہیں  ۔ ہم نے کہاکہ قوم کوتصادم کی طرف نہ لے کرلے جایا جائے اورطے شدہ معاملات کو نہ چھیڑا جائے مگرمجھے جواب دینے یا ایوان کووضاحت دینے کے بجائے ہمارے اوپرالزامات عائد کئے گئےاوراجلاس کوختم کر دیا گیا ۔ اس دوران جب چیئرمین اپنی نشست سے اٹھ کر جانے لگے تو جاتے ہوئے انھوں نے مجھے گریبان سے پکڑا۔  میں تو سفید ریش کے احترام اورحیا میں خاموش رہا ورنہ جواب میں بھی دے سکتا تھا ۔ حافظ طاہرا شرفی نے کہا کہ ہم 2013سے کہہ رہے ہیں کہ اسلامی نظریاتی کونسل میں جید علما اور اہل لوگوں کو آگے لایاجائے ۔ یہ کونسل ہمیشہ متنازع امور زیربحث لائی  ۔ ڈی این اے بارے بھی متنازعہ بیان دیا ۔ انھوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میرے اوپر یہ الزام ہے کہ کہیں ریٹائرڈ ہونے والاہوں اورآخری اجلاس کی وجہ سے کیا میں نے تو2013میں بھی وزیر اعظم کوبھی اپنا استعفی بارے کہا تھا کہ کونسل میں اصلاحات لائی جائیں ۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل کو فروری طور پر برطرف کیا جائے ۔ وہ اس عہدے کے اہل نہیں رہے انھوں نے کہا کہ مولانا شیرانی کے لوگوں نے مجھ پرتشدد بھی کیا ۔ ہم ا س واقعہ بارے قانونی چارہ جوئی کرنے بارے حق رکھتے ہیں

No comments

5359958766365190473