Page Nav

HIDE

Pages

Grid

GRID_STYLE
TRUE
RTL
Image Display with Home Button
Image

Official site of ASWJ Balochistan – Ahle Sunnat Wal Jamaat. Get latest news, events, statements & updates from Sipah e Sahaba Pakistan (RA).

Breaking News

latest

روافض کی گستاخیاں اور سنیوں کی ذمے داری - دفاعِ صحابہؓ وقت کی اشد ضرورت اور اہم دینی فریضہ || ASWJ Balochistan

دفاعِ صحابہؓ وقت کی اشد ضرورت اور اہم دینی فریضہ الحمد للہ! اہل السنۃ والجماعۃ کا فخر ہے کہ وہ صحابہ کرامؓ کی عظمت، ناموس اور مقام کے محاف...

Related Post

دفاعِ صحابہؓ وقت کی اشد ضرورت اور اہم دینی فریضہ

الحمد للہ! اہل السنۃ والجماعۃ کا فخر ہے کہ وہ صحابہ کرامؓ کی عظمت، ناموس اور مقام کے محافظ رہے ہیں۔ آج جبکہ باطل قوتیں ناموسِ صحابہؓ پر حملہ آور ہیں، ہر سنی مسلمان، خصوصاً نوجوان طبقے پر یہ فرض عائد ہوتا ہے کہ وہ دشمنانِ دین کے مقابلے میں مؤثر دفاع کرے۔

صحابہ کرامؓ دینِ اسلام کے معمار اور رسول اللہ ﷺ کے منتخب رفقاء تھے۔ ان کی ناموس کا دفاع، درحقیقت اسلام کی بنیادوں کی حفاظت ہے۔ دشمنانِ اسلام بخوبی جانتے ہیں کہ جب تک امت صحابہؓ کے ساتھ اپنے تعلق کو زندہ رکھے گی، اسے شکست نہیں دی جا سکتی، اس لیے وہ اس رشتے کو کمزور کرنے کے درپے ہیں۔

تاریخ گواہ ہے کہ انہی صحابہ کرامؓ نے اسلام کو صرف مکہ و مدینہ تک محدود نہیں رکھا، بلکہ اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر اسے دنیا کے کونے کونے تک پہنچایا۔ جنگِ یمامہ میں ہزاروں حفاظِ قرآن صحابہؓ نے جامِ شہادت نوش کیا تاکہ دین محفوظ رہے۔ حضرت خالد بن ولیدؓ، حضرت ابو عبیدہ بن الجراحؓ اور دیگر مجاہدینِ صحابہؓ کی قیادت میں شام، عراق، ایران، مصر اور خراسان جیسے علاقوں کو فتح کیا گیا، جہاں آج تک اذان کی آواز گونجتی ہے۔ یہ وہی صحابہ کرامؓ تھے جنہوں نے ایران کے مجوسی نظام کو پاؤں تلے روند کر اسلام کا علم بلند کیا، اور یہی وجہ ہے کہ آج روافض ان سے بغض رکھتے ہیں — کیونکہ صحابہؓ نے ان کے باطل عقائد، نسل پرستی اور آتش پرستی کا قلع قمع کیا۔

ایسے حالات میں کہ جب رافضی عناصر منظم سازشوں کے ذریعے صحابہ کرامؓ کی شان میں گستاخی کو عام کر رہے ہوں، مجالس و سوشل میڈیا کے ذریعے جھوٹے واقعات اور زہریلا مواد پھیلایا جا رہا ہو ،  خاموشی جرم ہے، اور دفاعِ ناموسِ صحابہؓ ایک دینی، شرعی اور اخلاقی فریضہ ہے۔ امت کو چاہیے کہ وہ عقیدت کے ساتھ ساتھ دلیل اور علم کے میدان میں بھی دشمن کا مقابلہ کرے اور ہر فورم پر صحابہ کرامؓ کے خلاف جاری رافضی پروپیگنڈے کو بے نقاب کرے۔

صحابہ کرامؓ وہ مقدس ہستیاں ہیں جنہوں نے براہِ راست نبی کریم ﷺ سے دین سیکھا، اس پر عمل کیا، اور پوری دنیا تک پہنچایا۔ فرمانِ نبوی ﷺ ہے:

"میرے صحابہؓ ستاروں کی مانند ہیں، جس کی پیروی کرو گے، ہدایت پا جاؤ گے" (مشکوٰۃ)۔

حضرت ابوبکرؓ کا تقویٰ، حضرت عمرؓ کا عدل، حضرت عثمانؓ کی حیا، حضرت علیؓ کی شجاعت — یہ سب دین اسلام کی بنیادیں ہیں۔ یہی وہ ہستیاں ہیں جنہوں نے قرآن و سنت کی عملی تفسیر پیش کی، اور جن کے کردار نے اسلام کو زندہ اور تابندہ رکھا۔ ان مقدس نفوس کے بغیر نہ دین کا تحفظ ممکن ہے اور نہ ہی امت کی نجات۔ جو لوگ ان مقدس ہستیوں کی شان میں گستاخی کرتے ہیں، وہ دراصل اسلام کی جڑوں پر حملہ کرتے ہیں۔ امت مسلمہ کا فرض ہے کہ وہ ان مقدس صحابہؓ کے دفاع میں متحد ہو جائے، کیونکہ یہی اتحاد ہمارے ایمان کی بقا اور فلاح کی ضمانت ہے۔

بدقسمتی سے آج اسلام دشمن قوتیں، چاہے وہ رافضی شیعہ لابی ہو یا مغربی ایجنڈا ، صحابہ کرامؓ کی عزت کو مجروح کرنے کی مذموم کوششوں میں مصروف ہیں۔ یہ حملے محض شخصیات پر نہیں، خود دین اسلام کی اساس پر ہیں۔ جو شخص صحابہؓ کو گالیاں دیتا ہے، وہ درحقیقت قرآن کے راویوں، اسلام کے مبلغوں، اور نبیؐ کے ساتھیوں کی توہین کرتا ہے۔ یہ وہی لوگ ہیں جو اسلام کو کمزور کرنا چاہتے ہیں، لیکن چونکہ قرآن و سنت پر براہ راست حملہ نہیں کر سکتے، اس لیے صحابہؓ کو نشانہ بناتے ہیں۔ یاد رکھو! صحابہؓ کی توہین دراصل رسول اللہ ﷺ کی صحبت اور تربیت پر اعتراض ہے، اور یہ کفر کے مترادف ہے۔ امت کو چاہیے کہ ایسے فتنہ پرور عناصر کا سوشل میڈیا، تعلیمی اداروں، اور ہر محاذ پر علمی، دینی اور قانونی سطح پر قلع قمع کرے۔ خاموشی، مصلحت یا غفلت اس وقت جرم بن چکی ہے — دفاعِ صحابہؓ، آج کے دور میں ایمان کا معیار ہے۔

      پاکستان میں رافضی لابی ( جو ایران کے سائے میں پل رہی ہے ) نے منبروں، یوٹیوب اور میڈیا کے ذریعے صحابہ کرامؓ کے خلاف زہر اگلنے کا ایک منظم، مکروہ اور فتنہ انگیز نیٹ ورک بنا رکھا ہے۔ اس نیٹ ورک کے مرکزی کردار وہی پرانے ذلیل، دین فروش اور گالی خور چہرے ہیں جو ہمیشہ امت کی وحدت کے دشمن رہے ہیں۔

ان میں سرفہرست ہے شہنشاہ نقوی میراثی وہی جعلی خطیب، اپنی گندی زبان سے بھر کر صحابہ کرامؓ کو گالیاں دینے کو ثواب سمجھتا ہے۔ اس کا ہر بیان گستاخی سے لبریز، جھوٹ پر مبنی اور اشتعال انگیز ہوتا ہے۔ اس کے خطابات میں قرآن کا نام کم، گالم گلوچ زیادہ نظر آتی ہے۔ اسی قبیل کا دوسرا چہرہ ہے حسن ظفر نقوی، جو ایران نواز فتنے کا مستقل پٹھو ہے اور پاکستان کے اندر فرقہ واریت پھیلانے میں سرگرم ہے۔ اس کا اصل ہنر بھی صحابہ کرامؓ کے خلاف زہر اگلنا اور ایمان بگاڑوں کو گالیوں کا اڈہ بنانا ہے۔

ایک وہ بدبودار نام جسے یوٹیوب پر اپنے گھر کی عورتوں کو نچا کر شہرت ملی "رجب بٹ ولدِ نامعلوم"۔ جس کی ماں بہن کی عزت یوٹیوب کے لائیکس کی بھینٹ چڑھی، وہ آج صحابہ کرامؓ پر زبان درازی کر رہا ہے؟

یہ سب ایران نواز فتنہ پرور گروہ کے مہرے ہیں، جو پاکستان میں رافضیت کا ایجنڈا نافذ کرنے کے لیے ناموسِ صحابہؓ کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

جب صحابہؓ کی عزت محفوظ نہ ہو، تو ریاست کی رِٹ پر کون یقین کرے؟

سوال یہ ہے کہ آخر حکومتِ پاکستان، پیمرا، ایف آئی اے، اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کیوں خاموش ہیں؟ کیا صحابہ کرامؓ کی عزت کا تحفظ اس ملک میں کوئی جرم ہے؟ کیا ان گستاخوں کو کھلی چھوٹ دینا ریاستی پالیسی کا حصہ بن چکا ہے؟ آخر کب ان ذلیلوں کو گرفتار کیا جائے گا؟ کب ان کے چینلز بند ہوں گے؟ کب ان پر توہینِ صحابہؓ کے مقدمات درج ہوں گے؟

اداروں سے ہمارا سوال ہے
کیا ناموسِ صحابہؓ کے تحفظ کے بغیر اس ملک میں پائیدار امن ممکن ہے؟

خدارا!
ملک کو بدامنی، دہشت گردی اور فرقہ وارانہ فساد سے بچانے کے لیے
ناموسِ صحابہؓ کے تحفظ کو اپنی آئینی، اخلاقی اور ریاستی ذمے داری سمجھیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں

غیرت  مند سنی نوجوانوں! آج وقت کا تقاضا ہے کہ ہر سنی نوجوان، ہر عالم دین، ہر مدرس، ہر خطیب اور ہر غیرت مند فرد منبر، مدرسہ، اور میڈیا کے ہر محاذ سے ناموسِ صحابہؓ کا غیرت مندانہ دفاع کرے۔ رافضیت کی گھناؤنی سازشوں کو علم و دلیل کے ساتھ بے نقاب کرے۔ گستاخانِ صحابہؓ کی فوری گرفتاری اور ان پر قانونی کارروائی کا مطالبہ کرے۔ اور “ناموسِ صحابہ و اہل بیتؓ بل” کے نفاذ کے لیے بھرپور عوامی اور علمی تحریک اٹھائے، ایسی تحریک جو باطل کے ایوانوں میں زلزلہ برپا کر دے۔

یہی وہ راستہ ہے جس پر ہمارے شہداء نے اپنے خون سے چراغ جلائے۔ جھنگوی شہیدؒ سے لے کر ہزاروں شہداء و اسیران تک، اس عظیم قافلے نے اپنی جانیں قربان کر کے دشمنانِ اسلام کو ناکوں چنے چبوائے۔ یہ کوئی عام تحریک نہیں، بلکہ وہ تحریک ہے جو حق کے پرچم تلے پروان چڑھی، جس کا ہر قدم اللہ اور اس کے رسولﷺ کی رضا کے لیے اٹھا۔

اے نوجوانِ اہلِ سنت! اب خاموشی جرم ہے۔ وقت آ گیا ہے کہ تم جھنگوی شہیدؒ کے قافلے کا حصہ بنو، شہداء کے وارث بنو، اور ناموسِ صحابہؓ کے دفاع میں اپنا کردار ادا کرو۔ دشمن زہر اگل رہا ہے، اور امت کو تمہارے جیسے جری، باشعور اور غیرتمند سپاہیوں کی ضرورت ہے!

یاد رکھیں! دفاعِ صحابہؓ صرف ایک نعرہ نہیں، یہ دینی غیرت، ایمانی حمیت، اور محبتِ صحابہؓ کا عملی ثبوت ہے۔ یہ وہ فریضہ ہے جو امت کو انتشار سے نکال کر اتحاد و یگانگت کی شاہراہ پر گامزن کرتا ہے۔ یہ فرقہ واریت کی جڑ کاٹ کر امن و اعتدال کی فضا قائم کرتا ہے، اور ہماری نوجوان نسل کو علم، بصیرت اور نظریاتی استقامت عطا کرتا ہے۔

باطل کے فکری حملوں کے خلاف مؤثر مورچہ، اور اللہ و رسولؐ کی رضا و نصرت کا ذریعہ دفاعِ صحابہؓ ہی ہے۔ جب گستاخیاں عام ہوں، تو خاموشی خیانت اور گناہ بن جاتی ہے۔ وقت آ چکا ہے کہ علم حاصل کریں، سیرتِ صحابہؓ کا مطالعہ کریں، باطل نظریات کا علمی اور منطقی رد کریں، اور ہر گلی، محلے، مسجد و مدرسے میں فکری و عملی محاذ پر سرگرم ہو جائیں۔

سوشل میڈیا پر سچائی کا عَلَم بلند کریں، اور جھوٹ و گمراہی کا پردہ چاک کریں۔ وقت کا تقاضا ہے کہ سپاہِ صحابہؓ جیسے غیرت مند دینی قافلوں میں شامل ہو کر میدانِ عمل میں آئیں۔

سپاہِ صحابہؓ پاکستان ایک خالص دینی، غیرسیاسی، اور نظریاتی تحریک ہے، جس کا نصب العین ہے:

ناموسِ صحابہؓ و اہل بیتؓ کا تحفظ
باطل و رافضی فرقوں کی سازشوں کا قلع قمع
اہلِ سنت والجماعت کے عقائد و نظریات کا دفاع
امت میں فکری بیداری اور نظریاتی تربیت کی بحالی

یہ کارواں نہ کسی حکومت کا محتاج ہے، نہ کسی مفاد پرست گروہ سے وابستہ، نہ شہرت کا بھوکا، نہ اقتدار کا طلبگار۔ یہ کارواں صرف اللہ کی رضا، رسولِ اکرم ﷺ کی محبت، اور صحابہ کرامؓ کی عزت و حرمت کا علمبردار ہے


یہ ہر اس قوت کے خلاف سینہ سپر ہے جو صحابہؓ کی توہین، تاریخ کی مسخ کاری، یا اہلِ سنت کے عقائد کو مجروح کرنا چاہے۔

سپاہِ صحابہؓ دین کے محاذ پر سب سے پہلے صف بستہ کھڑی ہوتی ہے۔ یہ نظریاتی یلغار کے خلاف اہلِ حق کی اولین آواز ہے۔ مدارس، مساجد، سوشل میڈیا اور گلی کوچوں میں دفاعِ صحابہؓ کا مضبوط مورچہ یہی جماعت ہے۔ نوجوانوں میں غیرتِ دینی، شعورِ سلف، اور بیداریٔ عقیدہ کی روح پھونکتی ہے۔

یہ سپاہؓ، جنگِ فتنہ و گمراہی میں اہلِ سنت کا دستۂ اول ہے!

تاریخ گواہ ہے کہ 1990 کی دہائی میں جب روافضی دہشتگرد، ایرانی فنڈڈ شرپسند اور گستاخ عناصر میدان میں اترے، تو سب سے پہلے سپاہِ صحابہؓ نے ہی ان کا مقابلہ کیا۔ مولانا حق نواز جھنگویؒ، مولانا اعظم طارقؒ، اور سینکڑوں شہداء و اسیران نے اپنے خون سے یہ پیغام دیا کہ:

محبتِ صحابہؓ ایمان کا مرکز ہے، اور ان کی عزت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا!

یہ خبر بھی پڑھیں

گستاخانِ صحابہ کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے – سنی علماء کونسل بلوچستان

یہ جماعت جھکنے کے لیے نہیں، حق پر کھڑے ہونے کے لیے بنی ہے۔

یہ سپاہ نہ کبھی بکی ہے، نہ کبھی جھکی ہے — بلکہ ہر دور میں دشمنانِ صحابہؓ کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بنی ہے۔

سپاہِ صحابہؓ میں شمولیت کیوں ضروری ہے؟

آج کے فتنوں سے بھرے دور میں سچ بولنا، سچ لکھنا اور حق پر ڈٹ جانا سب سے بڑا جہاد ہے۔
یہ جہاد وہی سر کر سکتا ہے جس کے دل میں ایمان کی حرارت، غیرتِ دینی، اور صحابہ کرامؓ سے سچی، بےلوث محبت ہو۔
سپاہِ صحابہؓ میں شامل ہونا صرف کسی جماعت میں داخل ہونا نہیں،
بلکہ باطل کے خلاف مورچہ سنبھالنے، گستاخانِ صحابہؓ کے خلاف صف آرا ہونے، اور گمراہی و منافقت کی سرکوبی کے لیے میدانِ جہاد میں اترنے کا نام ہے۔

یہ شمولیت ایک عہد ہے کہ:
میں صرف  زبان سے نہیں، عمل سے اہلِ حق کے ساتھ ہوں
میں ناموسِ صحابہؓ کے دفاع کے لیے اپنی جان، وقت، قلم اور زبان وقف کرتا ہوں
میں باطل کے ہر نظریاتی وار کو علم، حکمت اور جرات سے پسپا کروں گا
میں اپنی نسل کو گمراہی کے حوالے نہیں کروں گا
میں عقیدۂ اہل سنت کی حفاظت کے لیے ہر محاذ پر ڈٹ جاؤں گا

جو شخص سپاہِ صحابہؓ میں شامل ہوتا ہے، وہ اپنی شناخت واضح کر دیتا ہے —
کہ وہ نہ بزدل ہے، نہ خاموش تماشائی 
بلکہ وہ حق کا سپاہی ہے، اور دین کی عزت کا محافظ!

اگر آپ واقعی اپنے ایمان، غیرت اور محبتِ صحابہؓ میں سچے ہیں 
تو یہی قافلہ آپ کا قافلہ ہے، یہی محاذ آپ کا محاذ ہے!
آج شامل ہوں، میدانِ حق خالی نہ چھوڑیں!

دشمن آج بھی زندہ ہے، اور صحابہؓ کی عظمت پر حملے جاری ہیں۔

سوال یہ نہیں کہ دشمن کیا کر رہا ہے — سوال یہ ہے کہ ہم کیا کر رہے ہیں؟

آج ہر گلی، ہر مجلس، اور ہر میڈیا پلیٹ فارم پر باطل نے زبان کھول رکھی ہے۔
گستاخ عناصر پوری منصوبہ بندی کے ساتھ نوجوانوں کے ذہن بگاڑ رہے ہیں۔
تاریخ کو مسخ کیا جا رہا ہے، عقائد کو مشکوک بنایا جا رہا ہے۔
اور ہم…؟ اب تک خاموش ہیں؟

اٹھو! قافلہ حق میں شامل ہو جاؤ!
یہ قافلہ زبان سے، قلم سے، اور عمل سے جہاد کرنے والا قافلہ ہے
دینی غیرت، فکری مزاحمت، اور نظریاتی حفاظت کا مورچہ ہے
نہ جھکنے والوں کا، نہ بکنے والوں کا ، بلکہ لڑنے اور لڑتے رہنے والوں کا قافلہ ہے

یہ وقت فیس بک پر پوسٹیں لائیک کرنے کا نہیں، میدان میں اترنے کا ہے!
یہ وقت صرف نعرے لگانے کا نہیں، نظریاتی عمل اور قربانی کا ہے۔
ناموسِ صحابہؓ کا دفاع تمہارا فرض ہے — تمہاری غیرت کا تقاضا ہے!
یہ وہ وقت ہے کہ تمہاری زبان، قلم اور وجود — سب کچھ صحابہؓ کی عزت کے لیے وقف ہو۔

سنی نوجوانو!
خاموشی اب خیانت ہے۔

اب عمل کرو، آواز بلند کرو، صف بندی کرو!
یہ  پیغام سپاہِ صحابہؓ کی طرف سے غیرت مند سنیوں کے لیے ہے۔
یہ صرف اعلان نہیں، دعوتِ بیداری ہے، اُس قافلے میں شامل ہونے کی جو ایمان کا سودہ نہیں کرتا،
صحابہؓ پر سمجھوتہ نہیں کرتا، اور باطل کو ہر محاذ پر للکارتا ہے۔

اگر تم صحابہؓ سے سچی محبت رکھتے ہو — تو اس دعوے کو عمل سے سچ کرو!

تحریر: أَبُو عَلِيٍّ حَيْدَرٌ

(اپنی تحریر، کالم یا مضمون ہمیں بھیجیں — ہم اسے آپ کے نام کے ساتھ ویب سائٹ پر شائع کریں گے۔

دیگر اہم خبریں



No comments

5359958766365190473